www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

290444
رھبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای سے کئے گئے جدید سوالات اور ان کے جوابات درج ذیل ہیں۔
سوال: حصول علم کے دوران رھنے کے لیے چار طالبعلموں نے مل کر ایک اپارٹمنٹ کرایے پر لے رکھا ہے کیا شرعی طور پر ایک شخص کو اضافہ کر سکتے ہیں تاکہ کرایہ میں تھوڑی کمی ھو جائے؟
جواب: صاحب خانہ کی اجازت کے بغیر جائز نھیں ہے۔
سوال: کیا کوئی عورت ایسی نذر اور عھد کرے جن سے شوھر کے حقوق کو کوئی نقصان نھیں پھنچتا مثال کے طور پر صلوات کی نذر کرے کیا ایسی نذر اور عھد شوھر کی اجازت کے بغیر صحیح ہے؟
جواب: شوھر موجود ھونے کی صورت میں احتیاط واجب یہ ہے کہ کسی بھی طرح کی نذر کو شوھر کی اجازت کے بغیر نہ کرے لیکن عھد میں اجازت ضروری نھیں ہے۔
سوال: اگر میں کسی شخص کی طرف سے کچھ سامان بیچنے کی دلالی کروں یا خود اسے بیچ دوں اور حاصل شدہ رقم سےکچھ فیصد پیسہ لوں یا ایک معین شدہ مزدوری لوں تو کیا اس چیز کی کیفیت کا بھی میں ذمہ دار ھوں گا مثال کے طور پر کسی کی طرف سے کچھ سافٹ ویئر بیچوں اور وہ سافٹ ویئر خریدار کے کمپیوٹر کو کوئی ضرر پھنچائیں یا ان میں وائرس ھو جو اس کے ڈاٹا کو خراب کر دے تو اس کی شرعی ذمہ داری مجھ پر عائد ھو گی؟
جواب: صرف دلالی یا فروخت، ضمان کا سبب نھیں بنتا۔ ( یعنی اس کا نقصان آپ کے ذمہ نھیں ہے)
سوال: اگر کسی کے ذمہ کوئی عھد ھو جس کی مدت طولانی ھو مثلا ایک سال، (جیسے نماز اور روزہ کا عھد) اس کو بجا نہ لانے یا ادھورا بجا لانے کی صورت میں مرنے کے بعد کیا کوئی دوسرا اسے بجا لائے یا وہ بالکل ساقط ھو جائے گا۔
جواب: اگر اس کا وقت ھو چکا ھو اور اس کی انجام دھی پر قادر ھونے کی صورت میں اسے انجام نہ دیا ھو تو اس کی قضا بڑے بیٹے پر واجب ہے اور اگر اس کے یھاں بڑا بیٹا نہ ھو تو وصیت کی صورت میں اس کے ایک تھائی مال سے اس کی انجام دھی کے لیے دیا جائے گا اور اگر وصیت بھی نھیں کی ھو تو ورّاث کی کوئی ذمہ داری نھیں ہے۔
سوال: اگر رکوع کی حالت میں ھاتھ گھٹنے سے اٹھ جائے یا سجدہ کی حالت میں ھاتھ یا پیر زمین سے الگ ھو جائے تو کیا اس کی نماز صحیح ہے؟
جواب: اگر سھوا ایسا ھو اور ھاتھ کو گھٹنے پر رکھ کر یا ھاتھ یا پیر زمین پر رکھ کر دوبارہ ذکر کی تکرار کرے تو اس کی نماز صحیح ہے۔
سوال: کیا میت کے ایک تھائی مال کو کہ جسے اس نے امور خیریہ میں مصرف کرنے کی وصیت کی ھو لمبی مدت کے لیے کسی بینک کو وقف کیا جا سکتا ہے تا کہ مادام العمر اس کے ماھانہ سود کو امور خیریہ میں صرف کیا جا سکے؟
جواب: ایسا وقف صحیح ہے۔
سوال: ایک شخص کی وصیت ہے کہ اس کے ایک تھائی مال کو دھیرے دھیرے نیک کاموں میں استعمال کیا جائے تاکہ دیر تک اسے ثواب ملتا رھے۔ لیکن اگر وصی کی عمر ساتھ نہ دے اور وہ سارے مال کو استعمال نہ کر سکا ھو تو وصی کا وظیفہ کیا ہے؟ اس احتمال کے ساتھ کہ آیا وصی میت کی وصیت پر عمل کر پایا ہے کہ نھیں؟
جواب: وصی کو چاھیے کہ آخر عمر تک وصیت کے مطابق عمل کرے مرنے کے بعد اس کی کوئی ذمہ داری نھیں رھتی ہے۔ مگر یہ ہے کہ میت نے وصیت کی ھو وصی اپنے بعد کسی کو اس کام کے لیے معین کرے اور وصی نے بھی قبول کیا ھو۔
سوال: میں اپنے امام جماعت کو عادل نھیں سمجھتا لیکن شرعی ذمہ داری کو سمجھتے ھوئے مسجد میں جاتا ھوں اور جماعت میں کھڑا ھوتا ھوں۔ اس بات کو پیش نظر رکھتے ھوئے کہ اگر میں سورہ حمد اور سورہ کو آواز کے ساتھ پڑھوں گا تو امام کی ھتک حرمت ھو گی اور اطراف میں موجود نمازیوں کی توجہ بھی نماز سے ھٹ جائے گی تو ایسی صورت میں کیا میں حمد اور سورہ کو آھستہ پڑھ سکتا ھوں یا یہ کہ جماعت میں شرکت نہ کروں؟
جواب: مذکورہ فرض کی صورت میں جھری نمازوں میں حمد و سورہ کا آھستہ پڑھنا جائز نھیں ہے لھذا آپ ثواب کی خاطر امام کی اقتدا کر لیں اور بعد میں اپنی نمازوں کا اعادہ کر لیں۔
سوال: کیا نماز کے مستحبی اذکار میں بدن کا ساکن ھونا احتیاط واجب ہے یا احتیاط مستحب؟
جواب: احتیاط واجب کی بنا پر بدن کو ساکن ھونا چاھیے۔
سوال: اگر رکوع کی حالت میں ھاتھوں یا پیروں کی انگلیاں حرکت کریں یا تھوڑی سے اوپر نیچے ھو جائیں تو کیا نماز صحیح ہے؟
جواب: مختصر حرکات جو نماز کی صورت کو بگاڑتی نھیں، مبطل نماز نھیں ہیں۔
سوال: اگر کوئی شخص نماز میں اضافی تشھد پڑھ دیتا ہے یا مثلا تیسری یا چوتھی رکعت میں حمد پڑھ دیتا ہے اور بعد میں دوبارہ تسبیحات اربعہ پڑھتا ہے اس کی نماز کا کیا حکم ہے؟ کیا وہ اضافی تشھد کے لیے سجدہ سھو بجا لائے؟
جواب : اس کی نماز صحیح ہے سجدہ سھو واجب نھیں ہے اگر چہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ سجدہ سھو بجا لائے۔( تیسری اور چوتھی رکعت میں تسبیحات اربعہ کی جگہ سورہ حمد کو پڑھا جا سکتا ہے لھذا حمد کے بعد دوبارہ تسبیحات پڑھنے کی ضرورت نھیں )
سوال: اگر کوئی شخص دوسری، تیسری یا چوتھی رکعت میں شک کرے اور جب دو رکعت نماز احتیاط پڑھ رھا ھو تو دوسری رکعت کے رکوع کے بعد اسے یاد آئے کہ اس نے تین رکعتیں پڑھ ڈالیں تھیں تو ایسی صورت میں اسے کتنی رکعت نماز احتیاط پڑھنا ھو گی یا اس پر نماز کا اعادہ کرنا واجب ھو گا؟
جواب: احتیاط واجب کی بنا پر نماز احتیاط ترک کر دے اور باقیماندہ ایک رکعت پڑھ لے اس کے بعد نماز کا اعادہ بھی کرے۔

Add comment


Security code
Refresh