www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

پچھلے ایک سو سال کی تحریک کے سلسلے کی بنیادی حیثیت جمال الدین اسد آبادی بہ عرف عام ”افغانی“ کی ہے‘ یہ وہی شخصیت تھی جس نے اسلامی حکومت کو ضرورت اصلاح اور تشکیل نو کے لئے جگایا اور مسلمانوں میں معاشرتی برائیوں کو آشکارا کیا اور ان کو اصلاح کا راستہ دکھا کر ان برائیوں کی اصلاح کا راستہ دکھایا۔ اگرچہ سید کے بارے میں بہت کچھ لکھا اور

سید نے مسلم سوسائٹی کے لئے جو اصلاحی پروگرام اور معاشرتی نظریہ پیش کیا تھا اس کا اگر خلاصہ پیش کیا جائے تو ”اسلامی اتحاد“ سب سے نمایاں مقام رکھتا ہے‘ نسل‘ زبان‘ علاقہ اور گروپ کے اختلافات کو اسلامی بھائی چارہ کی جگہ قطعاً نہیں لینی چاہئے اور مسلمانوں کے تہذیبی‘ نظریاتی اور روحانی اتفاق میں شگاف ڈالنے کے لئے کسی بات کی اجازت نہیں دینی چاہئے۔

سید کی پہلی خصوصیت یہ ہے کہ وہ شیعہ اور سنی دونوں سوسائٹیوں کا بہت قریبی علم رکھتے تھے‘ لہٰذا وہ سنی اور شیعہ دونوں معاشروں کے فرق پر مکمل عبور رکھتے تھے۔ وہ جانتے تھے کہ سنی معاشرہ ایک آزاد اور خود مختار ادارہ نہیں ہے اور وہ استبدادی اور استعماری طاقتوں کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ سنیوں کے مذہبی علماء کا طبقہ حکومتوں سے وابستہ رہا ہے اور