www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

547533
قرآن مجید ایک مختصر اور رسا ترین جملہ میں بھت ھی دلچسپ انداز سے غیبت کی حقیقت کو بیان کرتا ھے ” ایحب احدکم ان یاکل لحم اخیہ میتا “ ( ۱﴾
”کیا تم میں سے کوئی اس بات کو پسند کرے گا کہ اپنے مرے ھوئے بھائی کا گوشت کھائے “

547531
ویسے تو غیبت ایک عملی بیماری ھے مگر اس کا ڈائریکٹ تعلق انسان کی روح سے ھے اور یہ ایک خطرناک روحانی بحران کی علامت و نشانی ھے جس کے سوتوں کو دل و جان کے گوشوں میں تلاش کرنا چاھئے ۔علمائے اخلاق نے اس کی پیدائش کے متعد اسباب ذکر فرمائے ھیں جن میں اھم ترین اسباب حسد ،غصھ، خود خواھی ، بد گمانی ھیں ۔ انسان سے جتنے بھی کام سر زد ھوتے

547536
یہ ایک مسلم حقیقت ھے کہ ھمارا آج کا معاشرہ مختلف قسم کی روحانی بیماریوں میں مبتلاء ھو کر مفاسد کے بے پایاں سمندرمیں غوطہ زن ھے ۔ مادی زندگی کے اسباب و وسائل میں جتنی ترقی ھے ، اسی اعتبار سے معاشرہ اخلاقی فضائل میں پیچھے ھٹ چکا ھے بلکہ امتداد زمانہ کے ساتھ ساتھ زندگی مزید مسموم اور درد ناک ھوتی جا رھی ھے ۔ جن لوگوں نے تکالیف سے بچنے کے لئے

507638
غیبت کا سب سے بڑا نقصان تو یھی ھے کہ غیبت کرنے والے کی معنوی وجودی شخصیت ٹوٹ پھوٹ جاتی ھے ۔ جو لوگ غیبت کے عادی ھو گئے ھیں انھوں نے اپنی فکری موز ونیت و نظم اخلاقی کو کھو دیا ھے ، یہ لوگ عیوب کو اور رازوں کو ظاھر کر کے لوگوں کے دلوں کو زخمی کرتے ھیں ۔