www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

بیشک قرآن مجید پیغمبر اکرم(ص)کے قلب مبارک پر دفعتا شب قدر (ماه مبارک رمضان کی ایک رات)میں نازل هوا هے .بعض روایات اور قراین کے مطابق،اس احتمال کو تقویت ملتی هے که شب قدر ماه مبارک رمضان کی وهی ٢٣ ویں شب هےاور قرآن مجید کا دفعتا نزول بعثت کے تقریبا ٥٦ دن بعد انجام پایا هے.

 جیسا کہ ھم جانتے ہیں کہ قرآن مجید کے پھلے سورے کا نام "فاتحة الکتاب" ہے ،"فاتحة الکتاب"یعنی کتاب (قرآن) کی ابتدااور پیغمبر اکرم (ص) سے منقول بھت سی روایات کے پیش نظر یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ خود آنحضرت (ص) کے زمانہ میں اس سورہ کو اسی نام سے پکارا جاتا تھا۔

اجمالی جواب:پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر آخری سورہ اور آخری آیت کے نازل ھونے کے بارے میں اختلا فات پائے جاتے ھیں ۔

کیا قرآن مجید کو صحابہ کے سلیقہ کے مطابق جمع کیا گیا ھے؟ یا مکمل طور پر پیغمبر اکرم (ص) کی مرضی کے مطابق تدوین کیا گیا ھے؟ 

سوال کی وضاحت: کیا یہ صحیح ھے کہ قرآن مجید کو جمع کرنے کے وقت ھر آیت کے لئے دو شاھدوں کی گواھی ضروری تھی،