www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

 ورزش ایک نعمت ہے :امام خمینی(رہ) فرماتے ہیں کہ میں ورزش کار نھیں ھوں لیکن ورزشکاروں کو دوست رکھتا ھوں ۔

خدا وند متعال سے میری دعا ہے کہ ملک کے نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ توفیق عنایت فرمائے کیونکہ یھی نوجوان اسلام اور ملت کا سرمایہ ہیں آپ لوگ تمام انسانی پھلو میں ورزش کیجئے ۔

سامراجی طاقتوں کی برابر یہ کوشش رھتی ھے کہ کس طرح سے جوانوں کی فکری صلاحتیوں کو سلب کر کے ، ان کو ارادہ و اختیار سے محروم کر کے ان کی تقدیر کو اپنے ھاتھوں میں لے لیا جائے تاکہ وہ اپنے بارے میں خود کوئی فیصلہ نہ کر سکیں اور اپنے اچھے و بُرے کی 

نفسیات کے عظیم ماھرین اس کے قائل ھیں کہ تفریح انسان کا فطری تقاضا ھے جس کا پورا کرنا نھایت ضروری ھے اور اس سلسلے میں انھوں نے چند یاد دھانیاں کی ھیں ۔

اسلام نے جھاں تمام روحانی اور جسمانی تقاضوں کا حل پیش کیا ھے وھاں اس فطری ضرورت کوبھی نظر انداز نھیں کیا ھے ۔
حضرت امام علی رضا عليه السلام نے فرمایا : " دنیا کی لذتوں سے اپنے لئے بھی ایک حصہ مخصوص رکھو ۔ اپنی جائز ضرورتوں کو پورا کرو تاکہ تمھاری شجاعت اور شخصیت متاثر نہ ھو۔ اسراف اور شدت پسندی سے دور رھو۔ ان چیزوں کے ذریعہ دنیاوی امور میں مدد حاصل کرو "۔ 

 مفید اور لذت بخش تفریحوں میں ایک تفریح سفر بھی ھے جو روح اور جسم کی صحت و سلامتی کے لئے بھت موثر ھے ۔ اس مفید اور نتیجہ خیز تفریح کی طرف اسلام نے مسلمانوں کو دعوت دی ھے اور اس کا شوق دلایا ھے ۔ البتہ یہ بات ذھن میں رھے کہ اسلام نے ھر طرح کے سیر و سفر کی اجازت نھیں دی ھے بلکہ اس سیر و سفر کو قبول کیا ھے جو انسانی مقاصد کے تحت ھواور فرد یا سماج کو اس سے فائدہ پھونچتا ھو ۔