www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

100021
سوال: تمام چیزوں کو اللہ نے پیدا کیا ھے ، خود اللہ تعالیٰ کو کس نے پیدا کیا؟

شبھات میں سے ایک شبہ جسے غربی دانشمندوں نے بیان کیا ہے یہ ہے کہ اگر اصل علیت کلیت سے متصف ہے تو پھر خدا کے لئے بھی علت کا ھونا ضروری ہے، حالانکہ اس کے لئے فرض یہ ہے کہ اس کے لئے کوئی علت نھیں ہے لھذا بے علت خدا کو ماننا قانون علیت کا نقض کرنا اور عدم کلیت پر دلیل ہے، اور اگر قاعدہ علیت کی کلیت کو نہ مانیں تو پھر واجب الوجود کو ثابت کرنے کے لئے اس قاعدہ و قانون سے استفادہ نھیں کر سکتے، اس لئے کہ یہ ممکن ہے کہ کوئی یہ کھے کہ اصل مادہ یا انرجی خود بخود علت کے بغیر وجود میں آگیا ھو ، اور اس میں ھونے والے تغیرات کی وجہ سے تمام موجودات ظھور میں آئے ہیں۔

خدا شناسی کے ضمن میں ایک معمولی شبہ یہ ہے کس طرح ایک ایسے موجود پر ایمان لایا جا سکتا ہے کہ جو قابل درک نھیں ہے اور نہ ھی اسے حس کیا جاسکتا؟
یہ شبہ ھمیشہ ان لوگوں کے ذھنوں میں اٹھتا ہے کہ جو قوی فکر کے مالک نھیں ہیں، لیکن ایسے دانشور بھی ہیں کہ جنھوں نے اپنے تفکر کی بنیا د ''اصالت حس'' پر قائم کی ہے اور نا محسوس موجود سے انکار کیا ہے یا کم از کم اسے یقینی معرفت سے بعید سمجھا ہے۔

جامعہ شناسوں کی طرف سے جوشبہ پیش کیا گیا ہے وہ یہ ہے کہ خدا پر اعتقاد رکھنا ، خوف و خطر کی وجہ سے ہے بجلی یا زلزلہ یا اسی طرح کے اور دوسرے خطرات کی وجہ سے یہ تصور وجود میں آیا ہے در اصل بشر نے اپنی روحی اطمینان کی خاطر (العیاذ باللہ) ایک خیالی موجود بنام ''اللہ'' کو مانا ہے اور اس کی عبادت میں مشغول ہے، اسی وجہ سے خطرات کے مقابلہ میں محافظت کا امکان جس قدر بڑ ھتی جاتی ہے یا خطرات ، حوادثات کے اسباب و علل جیسے جیسے آشکار ھوتے جاتے ہیں ویسے اسی اعتبار سے خدا پر ایمان ضعیف ھوتا جاتا ہے۔