www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

829981

بابری مسجد کی جگہ "رام مندر" کی تعمیر کے لئے ھندوستان کے وزیراعظم "نریندر مودی" پر دباؤ بڑھتا جا رھا ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق ایودھیا میں بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کی مھم چلانے والے انتھا پسند راھب "نرتیا گوپال داس" نے کھا ہے کہ ھمیں امید ہے یہ مندر نریندر مودی کے دور میں تعمیر ھو جائے گا کیونکہ اتر پردیش میں آئندہ برس ریاستی انتخابات ھونے جا رھے ہیں۔
ان کا کھنا تھا کہ یھاں کا نتیجہ نریندر مودی کی ایوان بالا میں گرفت کا تعین کرےگا کیونکہ ان کے بقول نریندرمودی کا معاشی اصلاحات کا ایجنڈا یھاں زیادہ کارگر نظر نھیں آتا۔
دوسری طرف اتر پردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر" کیشف پرساد موریا" نے حال ھی میں ایودھیا کا دورہ کیا، اس موقع پر ان کا کھنا تھا کہ ایودھیا میں مندرکی تعمیرکا فیصلہ عدالت کرےگی، انھو ں نے کھا میرا خیال ہے نریندر مودی اتر پردیش کے انتخابات میں ھر قیمت پر کامیابی حاصل کرنا چاھتے ہیں لیکن وہ جانتے ہیں کہ مندر کی تعمیر ان کی ساکھ کے لیے تباہ کن ھو گی۔
انھوں نے کھا کہ مودی حکومت گائے ذبیحہ پر پابندی جیسے دیگر اقدامات کر کے سخت گیر ہندوؤں کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رھی ہے۔
نریندرمودی اپنے دور اقتدار کا نصف حصہ مکمل کرنے والے ہیں، انھیں ووٹ دے کر کامیاب بنانے والی ھندو تنظیمیں چاھتی ہیں کہ وہ اپنا وعدہ پورا کریں۔
مبصرین کا کھنا ہے کہ مودی سرکار کے لیے اس حوالے سے کافی مشکلات موجود ہیں، اگر وہ مندر کی تعمیر کا گرین سگنل دیتے ہیں تو اپنے حامیوں کو تو خوش کر دیں گے لیکن ملک بھر میں مظاھرے شروع ھو جائیں گے۔

Add comment


Security code
Refresh