www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

460196
فرانس کے وزیر اعظم نے ایک بار پھر اعتراف کیا ہے کہ تکفیری دھشت گرد گروہ داعش میں سیکڑوں فرانسیسی باشندے شامل ہیں۔
پیرس سے موصولہ رپورٹ کے مطابق فرانس کے وزیر ا‏عظم مانوئل والس نے سوشلسٹ پارٹی کے کارکنوں اور حامیوں کے ایک اجتماع سے خطاب میں کھا ہے کہ دو ھزار انتیس فرانسیسی باشندے، دھشت گرد گروہ داعش سے رابطے میں ہیں اور چھے سو، فرانسیسی داعش کی صفوں میں شامل ھو کر عراق اور شام میں دھشت گردانہ جنگ میں مصروف ہیں۔
انھوں نے کھا کہ تقریبا آٹھ سو دوسرے فرانسیسی باشندے عراق اور شام میں داعش کی صفوں میں شامل ھونے کے لئے فرانس سے نکلنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
فرانس کے وزیر ا‏عظم نے کھا کہ یہ ایسی حالت میں ہے کہ ایک ھزار دیگر فرانسیسی باشندے مشکوک بھی پائے گئے ہیں جو پوری طرح سیکورٹی اھلکاروں کی نظر میں ہیں۔
مانوئل والس نے کھا کہ اس وقت عراق اور شام میں داعش کی صفوں میں موجود چھے سو نو فرانسیسیوں میں دو سو تراسی عورتیں اور اٹھارہ نابالغ بچے بھی شامل ہیں۔
فرانس کے وزیر اعظم مانوئل والس نے کھا کہ داعش میں شامل تقریبا ایک سو ستر فرانسیسی عراق اور شام میں مارے جا چکے ہیں اور تین سو باشندے فرانس واپس آگئے ہیں۔
فرانس کے وزیر اعظم کے اعلان کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ داعش میں فرانسیسیوں کی شمولیت کو روکنے کے لئے حکومت فرانس کے تمام تر اقدامات کے باوجود داعش میں فرانسیسی باشندوں کی شمولیت میں کمی نھیں آئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ فروری دو ھزار پندرہ میں شھر پیرس میں انجام پانے والے دھشت گردانہ حملے کے بعد کہ جس میں سترہ افراد مارے گئے تھے، فرانس کے وزیر اعظم مانوئل والس نے اعلان کیا تھا کہ فرانس کے ایک ھزار چار سو باشندے دھشت گروہ داعش سے رابطے میں ہیں اور اب انھوں نے اعلان کیا ہے کہ دو ھزار سے زائد فرانسیسی باشندے، داعش سے رابطے میں ہیں۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ برطانیہ کے پولیس افسروں کی نیشنل کونسل کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک سال میں برطانیہ کے تقریبا چار ھزار نوجوان اور نابالغ افراد انتھا پسندی اور دھشت گردی سے مقابلے کے لئے قائم کئے جانے والے چینل پروگرام کے تحت تحویل میں لئے گئے ہیں۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ اس پروگرام کے تحت تحویل میں لئے جانے والے تین ھزار، نو سو، پچپن افراد میں نو سال اور اس سے بھی کم عمر کے بچے شامل ہیں۔
چینل پروگرام، برطانوی حکومت نے انتھا پسندی اور دھشت گردی سے مقابلے کے لئے شروع کیا ہے جس کے تحت دو ھزار چودہ میں ایک ھزار چھے سو اکیاسی افراد تحویل میں لئے گئے تھے۔
برطانوی وزیر خارجہ فلیپ ہیمنڈ کے مطابق شام میں دھشت گردوں کی جنگ شروع ھونے کے بعد سے مجموعی طور پر ایک ھزار چار سو برطانوی باشندوں نے تکفیری دھشت گرد گروھوں میں شامل ھونے کے لئے شام جانے کی کوشش کی، جن میں سے آٹھ سو افراد، اس کوشش میں کامیاب ھوئے۔
اسی کے ساتھ جرمن میڈیا کی فروری کی رپورٹوں کے مطابق جرمنی کے آٹھ سو باشندے عراق اور شام میں داعش گروہ میں شامل ھوئے ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق ان میں سے ایک تھائی دھشت گرد جرمنی واپس پھنچ چکے ہیں۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ حالیہ مھینوں میں جرمن پولیس نے داعش میں شمولیت کے الزام میں بھت سے افراد کو گرفتار کرنے کا بھی دعوی کیا ہے۔

Add comment


Security code
Refresh