www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

480040
عالمی مالیاتی فنڈ کی سربراہ کرسٹین لاگارڈ نے منفی شرح سود کو عالمی معیشت کے لیے مفید قرار دیا ہے۔
فرانس پریس کے مطابق اپنے ٹی وی انٹرویو میں آئی ایم ایف کی سربراہ نے بعض ممالک کی جانب سے تفریط زر سے نمٹنے اور سسٹم میں موجود اضافی لیکویڈیٹی کو معیشت میں لانے کے لئے شرح سود منفی کرنے کے حوالے سے کھا کہ موجودہ صورت حال میں یہ مثبت اقدام ہے اور اگر شرح سود منفی نہ کی جاتی تو تفریط زر کی صورت حال مزید خراب ھو سکتی تھی۔
واضح رھے کہ منفی شرح سود کی وجہ سے کمرشل بینکوں کو اپنی رقم مرکزی بینک کے پاس رکھوانے پر ادائیگیاں کرنی پڑتی ہیں، اس اقدام کا مقصد بینکوں کا سرمایہ سینٹرل بینک میں رکھوانے کی حوصلہ شکنی کرنا ھوتا ہے تاکہ وہ اسے نجی شعبے کو قرض دیں اور پیسہ کاروبار میں آنے سے معیشت ترقی کرے۔ اسی وجہ سے یورو زون، جاپان، سویڈن، ڈنمارک اور سوئزرلینڈ کے مرکزی بینکوں نے شرح سود منفی کر رکھی ہے۔
انھوں نے کھا کہ مختصر مدتی منفی شرح سود نے مضبوط معاشی نمو میں مدد کی ہے کیونکہ یہ شرح منفی نہ ھوتی تو صورت حال زیادہ خراب ھو سکتی تھی، افراط زر کی شرح اس سے بھی کم ھو سکتی تھی جو اب ہے اور معاشی نمو بھی موجودہ ریٹ سے کم ھو سکتی تھی۔

Add comment


Security code
Refresh