www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

ایمنسٹی انٹر نیشنل نے سعودی عرب میں شیخ باقر النمر سمیت سینتالیس افراد کو سزائے موت دیئے جانے کے آل سعود حکومت کے اقدام کو سیاسی محرکات کا حامل قرار دیا ہے۔

مشرق وسطی میں ایمنسٹی انٹر نیشنل کے ڈائریکٹر جنرل فلیپ لوتھر نے ایک بیان میں کھا ہے کہ سعودی عرب کی حکومت کا کھنا ہے کہ ان تمام افراد کو امن و امان کے تحفظ کی خاطر پھانسی دی گئی ہے تاھم اس ملک کے معروف مذھبی رھنما کو سزائے موت دیئے جانے سے اس بات کی نشاندھی ھوتی ہے کہ سعودی عرب کی حکومت دھشت گردی کے خلاف مھم سے بھرپور سیاسی فائدہ اٹھا رھی ہے۔
انھوں نے شیخ باقر النمر کے خلاف کارروائی کو غیر منصفانہ قرار دیتے ھوئے کھا کہ ھفتے کے روز سعودی عرب میں شیخ باقر النمر سمیت سینتالیس افراد کو سزائے موت دیئے جانے کا اصل مقصد، آل سعود حکومت پر اس ملک کے مسلمانوں خاص طور سے شیعہ مسلمانوں کی تنقید اور ان کی صدائے احتجاج کو دبانا ہے۔
واضح رھے کہ حریت پسند مجاھد سعودی رھنما شھید شیخ باقر النّمر، اپنے ملک کی آل سعود حکومت کے خلاف تھے اور وہ سعودی شھریوں کے برحق مطالبات کی ھمیشہ حمایت کرتے تھے۔
سعودی عرب میں حق کی آواز اٹھانے والوں کی صدائے احتجاج کو ایسی حالت میں سزائے موت دے کر دبایا جا رھا ہے کہ گذشتہ سال بھی اس ملک میں آل سعود کے مظالم کے خلاف احتجاج کرنے والے ایک سو، ترپن افراد کو پھانسی دے دی گئی تھی۔ جبکہ دو ھزار چودہ میں بھی ستّاسی حکومت مخالفین کو سزائے موت دی گئی تھی۔
 

Add comment


Security code
Refresh