www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کھا ہے کہ جوھری مذاکرات اور ایٹمی معاھدہ طے پانا ایران سے امریکی دشمنی ختم ھونے کے مترادف نھیں ہے۔

اسلامی جمھوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے جمعرات کی رات ایران کے ٹی وی چینل دو سے گفتگو میں امریکہ کے دھمکی آمیز اقدامات کے مقابلے میں ایران کی میزائل توانائی بڑھائے جانے پر توجہ کی ضرورت کا ذکر کیا۔
انھوں نے اس سلسلے میں وزیر دفاع کو صدر مملکت کی جانب سے دی جانے والی ھدایات کی طرف اشارہ کرتے ھوئے کھا کہ کسی کو اس بات کی توقع نھیں رکھنی چاھئے کہ ایران سے امریکی دشمنی ختم ھو جائے گی اس لئے کہ ایران کا اسلامی جمھوری نظام، علاقے میں امریکہ کی پالیسیوں کے مقابلے میں ڈٹا ھوا ہے اور اس کے اس برحق اقدام پر ایران سے امریکی دشمنی کا سلسلہ جاری رھے گا۔
سید عباس عراقچی نے کھا کہ یہ تصور کرنا غلط ہے کہ ایٹمی معاھدہ، ایران سے امریکی دشمنی کے خاتمے کے مترادف ہے۔ انھوں نے کھا کہ ایٹمی مذاکرات میں ایران کا ایسا کوئی ایجنڈا بھی نھیں تھا اور مذاکرات صرف ایٹمی مسائل تک محدود رھے ہیں اور یہ کہ علاقے میں امریکہ کی پالیسیوں کے مقابلے میں ایران کی استقامت کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے ایران کی میزائل توانائی کے بارے میں امریکی مداخلت کی طرف اشارہ کرتے ھوئے کھا کہ ایران کو ھمیشہ امریکی دشمنی کا سامنا رھا ہے اور اس سلسلے میں امریکہ میں علاقائی اور صھیونی لابیوں کا کردار رھا ہے جبکہ یہ لابیاں، ایران کے ساتھ ایٹمی مذاکرات کا عمل تعطل سے دوچار کرنے کی بھی کوشش کرتی رھی ہیں اور ان لابیوں کی یہ بھی کوشش ہے کہ ایمٹی معاھدے پر عملدرآمد نہ ھونے پائے۔
 

Add comment


Security code
Refresh