www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

 

رھبرمعظم انقلاب اسلامی حضرت آیۃ اللہ العظمی سیّد علی خامنہ ای نے

 

 مسلمانوں میں اختلاف و تفرقہ پیدا کئے جانے کو عالمی استکبار اور صیھونیزم کے سوچے سمجھے منصوبے سے تعبیر فرمایا ہے ۔ آپ نے آج پاکستان کے صدر جناب آصف علی زرداری کے دورۂ تھران کے موقع پر انجام پانے والی ملاقات میں اسلامی ملکوں کے درمیان تعلقات کے فروغ کو مسلمانوں کے مسائل کے حل کا ایک اھم عامل قرار دیتے ھوئے فرمایا کہ مسلمانوں کے بھت سے مسائل دشمنان اسلام کے پیدا کردہ ہیں جن کے حل میں عالم اسلام کی استعداد و توانائی اور جغرافیائی پوزیشن موثر کردار ادا کرسکتی ہے ۔ رھبرمعظم انقلاب اسلامی نے پاکستان میں اس ملک کی حکومت کی جانب سے قومی اتحاد کو نقصان پھنچانے والے عوامل سے سختی سے نمٹے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ھوئے اس ملک میں مذھبی اختلاف و تفرقے کو خطرناک بیرونی جراثیم سے تعبیر کیا اور تاکید کے ساتھہ فرمایا کہ پاکستان میں مذھبی قتل عام واقعی افسوسناک ہے اور حکومت کی جانب سے سخت کاروائی کے ساتھ اس بات کی ھرگز اجازت نھیں دی جانی چاھیئے کہ اس ملک میں قومی اتحاد کو نقصان پھنچایا جاسکے ۔ آپ نے اس سلسلے میں حکومت پاکستان پر اطمینان کا اظھار کرتے ھوئے امید ظاھر کی کہ حکومت پاکستان مذھبی و قومی اتحاد کے ساتھ ترقی و پیشرفت کرنے میں کامیاب رھے گی ۔ حضرت آیۃ اللہ العظمی سیّد علی خامنہ ای نے ایران و پاکستان کے گھرے دوستانہ تعلقات کا ذکر کرتے ھوئے فرمایا کہ ھمارا خیال ہے کہ دونوں ملکوں کے بنیادی ۔ اقتصادی ۔ سماجی ۔ سیاسی اور سیکیورٹی روابط کو زیادہ سے زیادہ مستحکم بنائے جانے کی ضرورت ہے ۔ آپ نے ایران-پاکستان گیس پائپ لائن کو دو طرفہ تعاون کا ایک بھترین نمونہ قرار دیا اور دونوں ملکوں کے دو طرفہ تعلقات کی راہ میں پائیجانے والی رکاوٹوں اور مخالفتوں کی طرف اشارہ کرتے ھوئے فرمایا کہ ان مخالفتوں کا بھرپور طریقے سے مقابلہ کئے جانے کی ضرورت ہے ۔ اس ملاقات میں  پاکستان کے صدر جناب آصف علی زرداری نے بھی اس ملاقات پر اپنی غیر معمولی خوشی کا اظھار کرتے ھوئے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور قوم ایران کے ساتھ تعلقات اور تعاون فروغ دینے کی خواھاں ہیں ۔ انھوں نے اسی طرح ایران و پاکستان کے تعلقات کا فروغ روکنے سے متعلق بعض طاقتوں کی جاری کوششوں کو ناکام قرار دیا اور کہا کہ اب قومیں سمجھ چکی ہیں کہ دشمنان اسلام کا کس طرح سے مقابلہ کرنا چاھیئے ۔ پاکستان کے صدر جناب آصف علی زرداری نے اپنے ملک میں اندرونی جنگ کو پاکستان کے دشمنوں کا منصوبہ قرار دیا اور کھا کہ رھبرمعظم انقلاب اسلامی حضرت آیۃ اللہ العظمی سیّد علی خامنہ ای کی دعاؤں سے پاکستان کی حکومت ان ناپاک منصوبوں کو عملی جامہ پھنائے جانے کی ھرگز اجازت نھیں دےگی ۔

Add comment


Security code
Refresh