www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

 

تھران کی مرکزی نماز جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی کی امامت میں

 

 ادا کی گئي ۔ خطیب جمعہ تھران نے لاکھوں نمازیوں سے خطاب میں ملت ایران کو مایوس کرنے کے لئے عالمی سامراجی اور صیھونیت کی دھمکیوں اور سازشوں کی مذمت کی۔ آیت اللہ سید احمد خاتمی نے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی ملت ایران کو مایوس کرنے نیز اسلامی انقلاب کے اھداف و مقاصد کی طرف اس کی ترقی کوروکنے کے لئے اپنی سازشوں میں ناکام ھوچکی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملت ایران ایٹمی ٹکنالوجی سمیت اپنے تمام حقوق حاصل کرنے کے لئے تمام دباؤ اور خطروں کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گي۔  خطیب جمعہ تھران نے کہا کہ مغربی ملکوں کے مذاکرات سے یہ کوشش کہ ملت ایران کو اس کے پرامن ایٹمی حقوق سے محروم کیاجائے بے نتیجہ رھے گي اور ایٹمی مذاکرات ملت ایران پر مزید دباؤ ڈالنے کےلئے امریکہ کا ایک بھانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغرب یہ جان لے کہ ملت ایران نہ صرف اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ھوگي بلکہ مغرب کے دباؤسے پیدا ھونے والی مشکلات پر قابو پاکر دشمنوں کو نھایت شدید جواب دے گي۔

آیت اللہ سید احمد خاتمی نے اسلامی انقلاب کی چونتیسویں سالگرہ کے موقع پر نکالے جانے والوں جلوسوں میں ملت ایران کی بھرپور شرکت کو سراھتے ھوئے اسے بے نظیر قراردیا اور کہا کہ بعض امریکی حکام نے بھی تمام تر سازشوں اور دباؤ کے باوجود ان جلوسوں میں عوام کی شرکت کو بے مثال ھونے کا اعتراف کیا ہے۔ خطیب جمعہ تھران نے ۲۲ بھمن مطابق دس فروری کو عظیم جلوسوں میں ایرانی عوام کی بھرپور شرکت کو ولایت فقیہ، اسلامی انقلاب کے اھداف و مقاصد اور شھداء کے ساتھ ملت ایران کی وفاداری کا ثبوت قراردیا۔ انھوں نے کہا کہ ملت ایران اسلامی نظام میں ولایت ففیہ کی مرکزی حیثیت پر تاکید کرتی ہے اور تمام مسائل میں رھبرانقلاب اسلامی کی اتباع کو ضروری سمجھتی ہے۔ خطیب جمعہ تھران نے کہا کہ ملت ایران مختلف میدانوں میں موجودگي کو اپنا فریضہ سمجھتی ہے اور چار مھینوں کے بعد گيارھویں صدارتی انتخابات میں بھی بھر پور شرکت کرکے ایک بار پھر اسلامی نظام سے اپنی وفاداری کا ثبوت پیش کرے گي۔ آیت اللہ سید احمد خاتمی نے بحرین کے حالات کے بارے میں اسلامی جمھوریہ ایران کے موقف کی طرف اشارہ کرتےھوئے کہا کہ بحرین کے عوام کو حق خود داریت حاصل ھونا چاہئیے اور یہ ان کا حق ہے کہ وہ اپنے ملک کے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرسکیں۔ انھوں نےشام کی صورتحال کے بارے میں کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی یہ سوچ رھے تھے کہ شام میں دھشتگرد بھیج کر اور دھشتگردوں کی فوجی حمایت کرکے شام کی حکومت کو سرنگوں کردیں گے لیکن نہ صرف ان کا یہ ھدف پورا نھیں ھوا بلکہ اس نتیجے پر پھنچے کہ ایران کی جانب سے پیش کی گئی راہ حل، شام کے بحران کے حل کی بھترین راہ ہے۔ شام کے بحران کے لئے اسلامی جمھوریہ ایران نے ھمہ گير قومی مذاکرات اور مفاھمت آمیز طریقوں کی پیش کش کی ہے۔   

Add comment


Security code
Refresh