www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

601360
تھران کے خطیب جمعہ نے کھا ہے کہ اسلامی ممالک بیت المقدس کے دفاع میں صرف بیانات دینے پر ھی اکتفا نہ کریں۔
تھران کے خطیب جمعہ حجت الاسلام کاظم صدیقی نے نماز کے خطبوں میں کھا کہ اسلامی ممالک بیت المقدس کے دفاع میں صرف بیانات دینے پر ھی اکتفا نہ کریں کیونکہ اسرائیلی اور امریکی سفارتخانوں کو بند کرنا اور ان کی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا امریکی صدر کے اقدام کا مقابلہ کرنے کا ایک بھتر طریقہ ہے۔
انھوں نے کھا کہ سبھی اسلامی ملکوں کو چاھئے کہ وہ امریکی اور اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کردیں تاکہ امریکا کو بھی اس بات کا احساس ھوجائے کہ پوری دنیا اس سے نفرت کرتی ہے اور اب اسے اپنی بیھودہ گوئی اور غیر قانونی اقدامات سے ھاتھ کھینچ لینا چاھئے۔
تھران کے خطیب جمعہ نے کھا کہ بیت المقدس کو بچوں کی قاتل اور جلاد غاصب صھیونی حکومت کا دارالحکومت قراردینے پر مبنی امریکی صدر کا خطرناک بیان اس غیر قانونی غاصب حکومت کی حیثیت کو قانونی جواز فراھم کرنا ہے۔
تھران کے خطیب جمعہ نے کھا کہ اقوام متحدہ نے پھلے اپنی دو قرادادوں میں اگر چہ وہ بھی ظالمانہ تھیں پھر بھی بیت المقدس کو فلسطین کا ھی دارالحکومت قراردیا تھا اور کھا تھا کہ بیت المقدس پر اسرائیل کا قبضہ غاصبانہ قبضہ ہے۔
حجت الاسلام کاظم صدیقی نے فلسطین کی تیسری تحریک انتفاضہ کی جانب اشارہ کیا اور کھاکہ اس انتفاضہ کے دوران فلسطینیوں کو مسلح کیا جانا چاھئے تا کہ وہ مسلحانہ طریقے سے دفاع اوراستقامت کا مظاھرہ کریں۔
انھوں نے یمن کی صورتحال اور عبداللہ صالح کی ھلاکت کا ذکرکرتے ھوئے کھا کہ عبداللہ صالح کی ھلاکت سے یمن میں ایک فتنے کا خاتمہ ھوگیا۔
انھوں نے امید ظاھر کی کہ سعودی حکومت کو جو نہ تو مسلمان ہے اور نہ ھی عرب ہے جلد ھی اپنے جرائم کی سزا کا سامناکرنا پڑے گا۔

Add comment


Security code
Refresh