www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

625288
بحرینی عوام نے ایک بار پھر سرکردہ مذھبی رھنما اور شیعیان بحرین کے قائد آیت اللہ عیسی قاسم کی نظربندی اور نئے فیملی قانون کے خلاف پورے ملک میں مظاھرے کئے۔
موصولہ رپورٹوں کے مطابق بحرینی عوام نے جمعے کو ھونے والے احتجاجی مظاھروں میں معروف عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی نظربندی اور نئے فیملی قانون کے خلاف نعرے لگائے اور آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی فوری رھائی اور نئے فیملی قوانین کو منسوخ کیے جانے کا مطالبہ کیا۔
بحرین کے عوام نے منگل کے روز بھی آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی رھائی اورنئے فیملی قانون کے خلاف ملک کے مختلف علاقوں میں مظاھرے کئے تھے۔
بحرین کے بیشترعلمائے کرام نے اپنے بیانات میں شاھی حکومت کی نمائشی پارلیمنٹ میں منظور کیے جانے والے نئے فیملی قانون کی مذمت کرتے ھوئے انھیں فقہ جعفریہ کے تشخص اور فقھی احکامات کے منافی قراردیا ہے۔
سار کے علاقے میں ھونے والے مظاھرے کے شرکاء کا کھنا تھا کہ فیملی قانون مذھب تشیع کی خصوصیات کے منافی ہے اور اس میں شیعہ مسلمانوں سے اپنے مذھب سے دستبردار ھونے اور شرعی احکامات کو ترک کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
بحرین کے فقھی اور قانونی ماھرین کا کھنا ہے کہ نئے فیملی قانون میں ایسے بھت سے نقائص موجود ہیں جو مذھبی احکامات کے منافی شمار ھوتے ہیں مثال کے طور پر اس قانون میں طلاق کے سلسلے میں شیعہ مسلمانوں کے لئے ایسے شرائط وضع کی گئی ہیں جو فقہ جعفری کے احکامات کے سراسر منافی ہیں۔
اس سے پھلے بھی بحرینی علماء،ایک بیان جاری کر کے بحرینی پارلیمنٹ میں فیملی قانونی کی منظوری کی مذمت اور اس کی فوری منسوخی کا مطالبہ کر چکے ہیں۔
دوسری جانب بحرین پر مسلط آل خلیفہ حکومت نے انقلابی تحریک میں شامل افراد اور فعال شخصیتوں کی شھریت سلب کرنے کا سلسلہ جاری رکھتے ھوئے ایران میں بحرین کے مذھبی پیشوا آیت اللہ عیسی قاسم کے نمائندے شیخ عبداللہ الدقاق کی اھلیہ کی شھریت بھی سلب کر لی ہے۔
العالم کی رپورٹ کے مطابق شیخ الدقاق کی اھلیہ جب گذشتہ ھفتے بحرین پھنچیں تو بحرینی حکام نے ان سے کھا کہ آپ کی شھریت سلب کی جاچکی ہے اور آپ ملک میں نھیں رہ سکتیں۔
رپورٹ میں کھا گیا ہے کہ پھلے ایئرپورٹ پر شیخ الدقاق کی اھلیہ سے چار گھنٹے تک تفتیش کی گئی اور پھر انھیں سیکورٹی ادارے کے حوالے کر دیا گیا جھاں ان سے دوبارہ پوچھ گچھ کے بعد دبئی ڈیپورٹ کر دیا گیا اور وھاں سے مشھد بھیج دیا گیا-
ایران میں بحرین کےمذھبی پیشوا آیت اللہ عیسی قاسم کے نمائندے شیخ عبداللہ الدقاق نے اس پر ردعمل ظاھر کرتے ھوئے کھا ہے کہ آل خلیفہ کے اس اقدام کا مقصد بحرین کے سیاسی و سماجی رھنماؤں کی فیملی کو نشانہ بنانا ہے۔
اس سے قبل اپریل دوھزار سترہ میں بحرین کی ڈکٹیٹر شاھی حکومت نے شیخ عبداللہ الدقاق کی شھریت سلب کر لی تھی۔ بحرین کی ڈکٹیٹر آل خلیفہ حکومت اب تک تقریبا چار سو بحرینیوں کی شھریت سلب کر چکی ہے جن میں علماء ، دانشور اور فعال سیاسی و سماجی شخصیتیں شامل ہیں۔
بحرین میں فروری دو ھزار گیارہ سے اس ملک کی شاھی حکومت کے خلاف پرامن مظاھروں اور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ بحرینی عوام ملک میں سیاسی اصلاحات اور مذھبی تفریق کے خاتمے کے خواھاں ہیں۔

Add comment


Security code
Refresh