www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

 

س۷۲۶۔ نماز آیات کیا ھے اور شرع کے اعتبار سے اس کے واجب ھونے کے اسباب کیا ھیں؟

ج۔ یہ دو رکعت ھے اور ھر رکعت میں پانچ رکوع اور دو سجدے ھیں، شرع کے لحاظ سے اس کے واجب ھونے کے اسباب یہ ھیں : سورج گھن اور چاند گھن خواہ ان دونوں کے بعض حصہ ھی کو

 کیوں نہ لگے ۔ اسی طرح زلزلہ اور ھر وہ چیز جس سے اکثر لوگ خوف زدہ ھوجائیں، جیسے غیر معمولی سرخ و سیاہ اور پیلی آندھیاں یا شدید تاریکی ( بجلی کی) کڑک و گرج اور وہ سرخی جو کبھی آسمان میں نظر آتی ھے۔سورج گھن، چاند گھن اور زلزلہ کے علاوہ جس چیزسے عام لوگ خوف زدہ نہ ھوں ان پر نماز نھیں ھے۔اسی طرح شاذ و نادر لوگوں کے خوف کا بھی اعتبار نھیں ھے۔

س۷۲۷۔ نما زآیات پڑھنے کا کیا طریقہ ھے؟

ج۔ اسے بجالانے کی چند صورتیں ھیں:

پھلی صورت : نیت اور تکبیرة الاحرام کے بعد حمد و سورہ پڑھے پھر رکوع میں جائے اس کے بعد رکوع سے بلند ھو اور حمد و سورہ پڑھے اور رکوع میں جائے، پھر رکوع سے بلند ھو کر حمد و سورہ پڑھے پھر رکوع بجالائے پھر سر اٹھائے اور حمد و سورہ پڑھے اسی طرح ایک رکعت میں پانچ رکوع بجالائے پھر سجدے میں جائے اوردو سجدے بجالانے کے بعد کھڑا ھو کر پھلی رکعت کی طرح دوسری رکعت بھی بجالائے اور اس کے بعد تشھد اور سلام پڑھے۔

دوسرا طریقہ : نیت وتکبیرة الاحرام کے بعد سورہ حمد اور کسی سورہ کی ایک آیت پڑھ  کر -رکوع میں جائے۔ رکوع کے بعد اسی سورہ کی دوسری آیت پڑھے اور رکوع میں جائے۔پھر سر اٹھا کر اسی سورہ کی تیسری آیتپڑھے۔ اسی طرح پانچویں رکوع تک بجالائے یھاں تک کہ وہ سورہ تمام ھوجائے۔ جس کی آیتیں آخری رکوع سے پھلے پڑھی تھیں اس کے بعد پانچواں رکوع اور پھر دو سجدے بجالائے۔ دوسری رکعت کو بھی پھلی رکعت کی طرح بجالائے اور تشھد و سلام پڑھ  کر نماز ختم کردے ، لیکن اگر اس نے رکوع سے پھلے ایک سورہ کی ایک آیت پر اکتفا کیا ھو تو سورہ حمد کو پھلی رکعت میں ایک مرتبہ سے زیادہ پڑھنا جائز نھیں ھے۔

تیسری صورت : مذکورہ دونوں طریقوں میں سے ایک رکعت کو مثلاً پھلے طریقہ سے اور دوسری کو دوسرے طریقہ سے بجالائے۔

چوتھی صورت: اس سورہ کو دوسرے یا تیسرے یا چوتھے قیام میں پورا کرے جس کی ایک آیت پھلے قیام میں پڑھی تھی، پس رکوع سے سر اٹھانے کے بعد سورہ حمد اور ایک دوسرا سورہ پڑھنا واجب ھے یا اس سورہ کی ایک آیت پڑھے اگر پانچویں قیام سے پھلے ھو۔ اب اگر پانچویں قیام سے پھلے ایک آیت پر اکتفا کرے تو پانچویں رکوع سے قبل اس سورہ کا ختم کرنا واجب ھے۔

س۷۲۸۔ کیا نماز آیات اسی شخص پر واجب ھے جو اس شھر میں تھا جس میں اسباب نماز آیات رونما ھوئے ھیں۔ یا ھر اس مکلف پر واجب ھے جسے اس کا علم ھوگیا ھو خواہ وہ اسباب اس کے شھر میں رونما نہ ھوئے ھوں؟

ج۔ نما زآیات اسی شخص پر واجب ھے جو اس شھر میں ھو جس میں آثار رونما ھوئے ھوں اسی طرح اس شخص پر بھی واجب ھے جو اس شھر کے نزدیک والے شھر میں رھتا ھو، اتنا نزدیک کہ دونوں کو ایک شھر کھا جاتا ھو۔

س۷۲۹۔ اگر زلزلہ کے وقت ایک شخص بے ھوش ھو اور زلزلہ ختم ھوجانے کے بعد ھوش میں آئے تو کیا اس پر بھی نماز آیات واجب ھے؟

ج۔ اگر زلزلہ کے فوراً بعد ھوش میں آجائے اوراس کو زلزلہ کی خبر ھوجائے تو اس پر نماز آیات واجب ھے ورنہ نھیں ھے۔

س۷۳۰۔ کسی علاقہ میں زلزلہ آنے کے بعد مختصر مدت کے درمیان بھت ھی معمولی دسیوں زلزلے اور زمینی جھٹکے آتے ھیں ایسے موارد میں نماز آیات کا کیا حکم ھے؟

ج۔ ھر مستقل زلزلہ پر، خواہ وہ شدید ھو یا خفیف نماز آیات واجب ھے۔

س۷۳۱۔ جب زلزلوں کی پیشین گوئی کرنے والا مرکز یہ اعلان کرے کہ زمین کو کئی خفیف جھٹکے آئے ھیں ، مرکز اس علاقہ کے جھٹکوں کی تعداد بھی بتائے جس میں ھم رھتے ھیں لیکن ھم نے انھیں قطعی محسوس نہ کیا ھو تو کیا اس صورت میں ھمارے اوپر نماز آیات واجب ھے؟

ج۔ اگر آپ لوگوں نے وقوع زلزلہ کے دوران یا اس کے فوراً بعد زلزلہ خود محسوس نھیں کیا ھے تو آپ پر نماز آیات واجب نھیں ھے۔

Add comment


Security code
Refresh