www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

 

س۳۷۵۔ درج ذیل سوالوں کے جواب عنایت فرمائیں:

۱۔ بعض فقھی کتابوں میں ھے کہ خرداد ماہ کی چوتھی اور تیر ماہ کی چھبیسویں مطابق ۲۵مئی اور ۱۷جولائی کو خانہ کعبہ پر سورج کی کرنیں عمودی پڑتی ھیں ،

 تو کیا اس صورت میں جس وقت مکہ میں اذان ھوتی ھے اس وقت شاخص نصب کرکے جھت قبلہ کی تشخیص کی جاسکتی ھے؟ اور اگر جھت قبلہ کے سلسلے میں شاخص کے سایہ اور مسجدوں کی محراب کی سمت میں اختلاف ھو تو کس کو صحیح سمجھا جائے گا؟

۲۔ کیا قطب نما پر اعتماد کرنا صحیح ھے۔

ج۔ شاخص اور قطب نما کے ذریعے اگر مکلف کو جھت قبلہ کا یقین حاصل ھوجائے تو اس پر اعتماد کرنا صحیح ھے اور اس کے مطابق عمل کرنا واجب ھے ، اور اگر یقین نہ ھو تو جھت قبلہ کے تعین کے لئے مسجدوں کی محراب اور مسلمانوں کی قبروں پر اعتماد کرلینے میں کوئی مضائقہ نھیں ھے۔

س۳۷۶۔ جب جنگ کی شدت جھت قبلہ کی تعیین میں مانع ھو تو کیا کسی بھی طرف ( رخ کرکے) نماز کا پڑھنا صحیح ھے؟

ج۔ اگر وقت ھو تو چاروں طرف نماز پڑھی جائے ورنہ جتنا وقت ھو اس میں جتنی سمتوں میں قبلہ کا احتمال ھو اتنی سمتوں میں نماز پڑھے گا۔

س۳۷۷۔ اگر کرہ زمین کی دوسری سمت میں خانہ کعبہ کے مقابل ایک نقطہ دریافت ھوجائے اس طرح کہ اگر ایک خط مستقیم زمین کعبہ کے وسط سے کرہ ارض کو چیرتا ھوا مرکز زمین سے گزر کر اس نقطہ کے دوسری طرف نکل جائے تو اس نقطہ پر قبلہ رو کیسے کھڑے ھوں گے؟

ج۔ بقدر واجب قبلہ رو ھونے کا معیار یہ ھے کہ کرہ زمین کی سطح سے خانہ کعبہ کی طرف رخ کرے اس طرح کہ جو شخص روئے زمین پر ھے وہ اس کعبہ کی طرف رخ کرے جو کہ مکہ مکرمہ میں سطح زمین پر بنا ھو اھے اور اسی بنا پر اگر وہ زمین کے کسی ایسے مقام پر کھڑا ھو جھاں سے کھینچے جانے والے خطوط مساوی مسافت کے ساتھ کعبہ تک پھنچتے ھیں تو اسے اختیار ھے کہ جس طرف چاھے رخ کرکے نما زپڑھے لیکن عرف عام میں جس سمت قبلہ ھے اگر اس کے مقابلہ میں کسی اور سمت کے خط کی مسافت کم ھو تو نماز گزار پر واجب ھے کہ اسی طرف رخ کرکے نماز پڑھے۔

س۳۷۸۔ جس جگہ ھم جھت قبلہ کو نہ جانتے ھوں اور جھت معلوم کرنے کے لئے ھمارے پاس وسائل بھی نہ ھوں نیز چاروں سمتوں میں قبلہ کا احتمال ھو تو ایسی جگہ پر ھمیں کیا کرنا چاھئیے؟

ج۔ اگر چاروں سمتوں میں قبلہ کا احتمال مساوی ھو تو چاروں طرف رخ کرکے نماز پڑھنی چاھئیے تاکہ یہ یقین ھوجائے کہ اس نے رو بہ قبلہ نماز ادا کردی ھے۔

س۳۷۹۔ قطب شمالی اور قطب جنوبی کی سمت کو کس طرح معین کیا جائے گا؟ اور کس طرح نماز پڑھی جائے گی؟

ج۔ قطب شمالی و جنوبی میں سمت قبلہ معلوم کرنے کا معیار یہ ھے کہ نماز گزاروں کی جگہ سے کعبہ تک سب سے چھوٹا خط کھینچا جائے گا اور اس خط کے معین ھوجانے کے بعد اسی رخ پر نماز پڑھی جائے گی۔

Add comment


Security code
Refresh