www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

حضرت آیۃ اللہ العظمی مرعشی نجفی( قدس سرہ): خدا کا سلام ھو روح خدا پر جس نے اسلامی دشمنوں کے ساتھ 

جنگ و پیکار کر کے ان کے سیاسی تعادل کو بگاڑ کر رکھ دیا اور دنیا کی تمام استعماری سپر طاقتوں پر فتح اور کامیابی حاصل کر لی۔

آیت اللہ شھید سید محمد باقر الصدر(رہ):
تاریخ کی چودہ صدیاں گزرنے کے بعد بھی پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ کے پیروکاروں میں ایسی شخصیتیں بھت کم نظر آتی ہیں جنھوں نے امت پر آپ کی طرح ھماگیر اثرات باقی چھوڑے ھوں۔(۱)
اس عظیم الشان امام کے اخلاص اور فداکاری نے اس قدر اس خدا طلب اور مجاھد امت کو اپنا شیفتہ بنا لیا کہ یہ امت عاشقانہ اور صمیم قلب سے یہ نعرہ لگاتی ھوئی نظر آ رھی ہے کہ " خمینی میں اسی طرح جذب ھو جاو جس طرح وہ اسلام میں جذب ھوئے ہیں" ۔
"ان کی اطاعت امام زمانہ(عج) کی اطاعت اور ان کی مخالفت امام زمانہ(عج) کی مخالت ہے"
" جب تک میرے بدن میں جان ہے صرف آیت اللہ خمینی (رہ) کے بارے میں کھوں گا"
" میرا دین مجھ سے کھتا ہے کہ آج خود کو امام خمینی(رہ) کے قدموں کے نیچے قرار دوں تاکہ ایک قدم اوپر آ سکوں"۔(۲)
حضرت آیت اللہ بھاء الدینی (رہ):
درود و سلام ھو مسلمانوں کے امام (رہ) پر کہ جن کے مقصد و ھدف کی راہ میں پائیداری، ظلم و ستم کے مقابلہ میں استقامت اور خدا و رسول (ص)کی راہ میں امت کو دعوت دے کر کفر و شرک کو اپنے جگہ سے ھلنے پر مجبور کر دیا۔ اسی وجہ سے تمام متکبر اور مغرور طاقتیں اپنی تمام قدرتوں اور طاقتوں کے ساتھ آپ کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے کے لیے اٹھ کھڑی ھوئیں۔(۳)
حضرت آیت اللہ العظمی مرعشی نجفی(رہ):
خدا کا سلام ھو روح خدا پر جس نے اسلامی دشمنوں کے ساتھ جنگ و پیکار کر کے ان کے سیاسی تعادل کو بگاڑ کر رکھ دیا اور دنیا کی تمام استعماری سپر طاقتوں پر فتح اور کامیابی حاصل کر لی۔(۴)
حضرت آیت اللہ العظمی گلپائگانی (رہ):
خدا کا درود و سلام ھو اس شخص کی روح پر جس نے مسلسل کوششوں، فداکاریوں اور اپنی قاطع رھنمائیوں سے دین اسلام کو تمام عالم اسلام میں دوبارہ زندہ کیا۔ اور توحید اور تکبیر کی آواز کو تمام عالم بشریت تک پھنچایا۔ اور مسلمانوں کی کھوئی ھوئی عظمت اور ان کے وقار کو انھیں واپس لوٹایا۔ جس کی محکم اور قوی آواز نے متکبرین اور سپر طاقتوں کو لرزہ بر اندام کر دیا اور ان کے دلوں کو ھلا کر دکھ دیا۔(۵)
حضرت آیت اللہ العظمی اراکی (رہ):
خمینی کبیر پر سلام
سلام ھو اس بلند اور عالَمِ ملکوت کو چھونے والی روح پر، سلام ھو رسول خدا (ص) کی اس نسل مطھر پر اور آئمہ معصومین(ع) کے خلف صالح پر جس نے اپنی گرانقدر عمر کو اسلامی معاشرے کی بیداری، دین اسلام کی عظمت اور آسمانی شریعت کی سربلندی کے لیے صرف کر دیا۔(۶)
حضرت آیت اللہ شھید اشرفی اصفھانی (رہ):
امام (رہ) علم، ایمان، اخلاص، صداقت، شجاعت، غیرت، عظمت، نورانیت وغیرہ میں انفرادی حیثیت کے حامل تھے۔ آپ نے سب کو یہ یقین دلا دیا کہ دوسروں کا آپ کے ساتھ مقایسہ نھیں کیا جا سکتا۔ آپ کی ھماگیر شخصیت کے سلسلہ میں اس بات کا اعتراف کرنا ضروری ہے کہ امام علیہ السلام کی غیبت کے زمانہ میں کسی کو بھی آپ کی طرح امت کا رھبر نھیں پایا۔(۷)
آیت اللہ فاضل لنکرانی (رہ):
امام (رہ) حقیقی معنی میں انسان کامل کا مصداق تھے۔ شیعت اور جھان اسلام کی پوری تاریخ میں شاید ھی آپ کی نظیر مل سکے۔(۸)
حضرت آیت اللہ جوادی آملی(دامت برکاتہ:
حقیقت میں امام خمینی(رہ) امام معصومین(ع) کے عظیم نائبین میں سے تھے۔(۹)
حقیقت میں ھمارے اس عظیم الشان رھبر نے اپنے الھی قیام سے جانوں کو حیات بخشی اور اس حیات کے سائے میں علوم اسلامی کو زندہ کیا اور خداوند سبحان نے بھی اپنی غیبی امداد سے ان کی تائید کی۔ امام راحل نے قرآن مھجور کو قرآن مشھور، سنت مستور کو سنت ظاھر، اور دین مھجور کو دین مانوس بنا دیا۔(۱۰)
ھاں، امام رضوان اللہ علیہ ھمیشہ تاریخ کی ایک زندہ حقیقت ہیں آپ مکتب اھلبیت اور عصمت و طھار علیھم السلام کے لیے ایک شائستہ شاگرد اور ایک ایسے امام زادہ ہیں کہ جن کے زمانے میں حق باطل کے اوپر جلوہ گر ھوا۔ لہذا بغیر کسی تردید کے آپ کے مرقد کے پاس ان نورانی فقروں کو پڑھا جا سکتا ہے۔
"اشھد انک قد اقمت الحج و اتیت الزکاۃ و امرت بالمعروف و نھیت عن المنکر و جاھدت فی اللہ حق جھادہ حتی اتیک الیقین"۔(۱۱)
آیت اللہ شھید صدوقی(رہ):
اس عبد صالح نے امت اسلامیہ کے درمیان جو تبدیلیاں ایجاد کیں وہ اس قدر عمیق اور وسیع ہیں کہ صراحت کے ساتھ کھا جا سکتا ہے کہ ھمارے پاس جو کچھ بھی ہے اسی شریف اور صالح شخص کا دیا ھوا ہے اور وہ وھی ہے جس نے ھمیں معنوی زندگی عنایت کی۔(۱۲)
آیت اللہ شھید مطھری(رہ):
وہ شخص جو دن میں بیٹھ کر اس طرح کے شعلہ ور بیان دیتا تھا وھی سحر کو کم از کم ایک گھنٹہ اپنے خدا سے راز و نیاز کرتا تھا، آپ اس طرح گریہ و زاری کرتے تھے کہ جس کا یقین کرنا مشکل ہے۔ حقیقت میں یہ شخص حضرت علی علیہ السلام کا نمونہ معلوم ھوتا تھا۔(۱۳)
آیت اللہ علامہ محمد تقی جعفری(رہ):
امام (رہ) ان لوگوں میں سے تھے جو اس حدیث مبارک کے واضح مصادیق تھے۔ "یحزنون لحزننا و یفرحون لفرحنا"(۱۴)
آیت اللہ مظاھری(دامت برکاتہ):
بنیادی طور پر امام(رہ) اسلامی اخلاق کا مجسمہ تھے۔ آپ کی واضح خصوصیات محرمات سے دوری تھی، یھاں تک کہ ایک مکروہ عمل بھی آپ سے سرزد نھیں ھوتا تھا۔ حتی اگر شبہ گناہ جیسی کوئی بات پیش آجاتی تو آپ پر پریشانی کے آثار نمایاں ھو جاتے تھے۔(۱۵)
حضرت آیت اللہ مصباح یزدی(دامت برکاتہ):
امام خمینی (رہ) انبیاء کی دعوت کو آگے بڑھانے، پیغمبر اسلام (ص) کے وجود کو جاویدانی عطا کرنے اور حکومت الھی کو زمین پر قائم کرنے والی عظیم شخصیت تھیں۔(۱۶)
آیت اللہ مکارم شیرازی(دامت برکاتہ):
امام خمینی(رہ) آج بھی ھمارے درمیان زندہ ہیں بلکہ وہ کل سے زیادہ زندہ ہیں۔ " کس طرح اس بات کا یقین کریں کہ وہ انسان جو اس سارے جوش و ولولہ اور تحریک کا سبب تھا اور اس قدر صاحب عظمت اور قدرت تھا آج ھمارے درمیان موجود نھیں ہے؟ کس طرح وہ شخص جس کے وجودی آثار نے ھماری اجتماعی مجالس کو پرنور کیا اور جھاں بھی ھم قدم رکھتے ہیں اس کے ایک نئے اثر کو ملاحظہ کرتے ہیں، دنیا کا کونہ کونہ ابھی تک جس کی باتیں کرتا ہے اسے مردوں کی صف میں قراردیں؟(۱۷)
رھبر انقلاب حضرت آیت اللہ خامنہ ای (دامت برکاتہ) :
عصر حاضر کی نامور شخصیت امام روح اللہ خمینی (رہ) پارسا، دانشور، صاحب عقل و خرد، متقی، سیاست مدار، حکیم، متفکر اور دور اندیش، مومن، شجاع، عاقل، عارف، عادل حکمران، اور فداکار مجاھد تھے۔ وہ فقیہ، اصولی، فلسفی، عارف، معلم اخلاق، ادیب اور شاعر تھے۔ آپ کے اندر خدادادی برجستہ اور شاندار صلاحیتیں پائی جاتی تھی، جنھیں انھوں نے قرآن و معارف اسلامی سے حاصل اور اپنے دل و جان سے آراستہ و پیراستہ کیا تھا۔ اور ایک ایسی عظیم اور جاذبِ نظر اور موثر شخصیت وجود میں لائے تھے کہ اس آخری صدی کے تمام برجستہ چھرے آپ کے روشن اور تابناک چھرہ کے سامنے ماند پڑ جاتے تھے۔ اور اس صدی کی تمام بڑی اجتماعی، سیاسی، دینی شخصیتیں آپ کی عظیم شخصیت کے مقابلے میں چھوٹی نظر آتی تھیں۔ جس عظیم کام کے لیے انھوں نے ھمت اور حوصلہ کا مظاھرہ کیا ایمان، توکل، تدبر اور صبر و شکیبائی سے اس تک رسائی بھی حاصل کرنے میں کامیاب ھوئے۔ جس قدر وہ کام عظیم تھا اسی قدر آپ کی شخصیت بھی عظیم، تعجب آور اور ناقابل یقین تھی۔ آپ کی ممتاز اور عالمتاب شخصیت، آپ کے تمام سیاسی دور میں حیرت میں ڈالنے والی تھی۔ خلاصہ یہ کہ آپ کی شخصیت انفرادی حیثیت کی مالک تھی۔(۱۸)
امام خمینی(رہ) کی شخصیت اس قدر عظیم تھی کہ تاریخ اور دنیا کے تمام بزرگوں، رھبروں کے درمیان صرف آئمہ معصومین علیھم السلام کے علاوہ ایسی شخصیت کا ان صفات اور کمالات کے ساتھ پایا جانا دشوار ہے۔(۱۹)
امام(رہ) نے اسلام کے سیاسی مکتب ہونے کے نظریہ کو پیش کرکے دشمنوں کی گزشتہ ایک صدی کے درمیان تمام سیاسی ثقافتی کوششوں کو خاک میں ملا دیا۔ خاص طور پر وہ دشمنان اسلام جنھوں نے اپنی تمامتر کوششوں سے اسلام کو انسانی زندگی سے مکمل طور پر نکال کر باھر پھینک دیا تھا۔(۲۰)
حقیقت میں تقوی، پرھیزگاری اور اخلاق کے اس اعلی نمونہ اور آئیڈیل نے ھم سب کو سمجھایا ہے کہ انسان کامل بننا اور علی علیہ السلام کی طرح زندگی گزارنا، اور عظمت و طھارت کی سرحدوں تک پھنچنا کوئی افسانہ نھیں ہے۔
آپ اھل خلوت، اھل عبادت، اھل دعا، اھل تضرع، شب زندہ دار، خدا سے رابطہ رکھنے والے، اھل عرفان اور معنویت اور صاحبان ذوق میں سے تھے۔ وہ مرد جس کے چھرے سے ایرانی قوم کے دشمن خوف زدہ ھو جاتے تھے اور لرزنے لگتے تھے۔ وہ مستحکم دیوار، وہ مضبوط پھاڑ، جس وقت انسانی اور عاطفی مسائل آپ کے سامنے آتے تھے، اس وقت ایک لطیف مھربان اور کامل انسان ھوتے تھے۔
امام بزرگوار ایک حاکم کی صورت میں ایک ذمہ دار سر پرست ایک ھوشیار رھبر، با تدبیر اور دریا دل انسان تھے خوف زدہ کرنے والی موجیں ان کے سامنے ناچیز تھیں اور ان کے سامنے کوئی حقیقت نھیں رکھتی تھی۔ سخت سے سخت حادثات بھی آپ کو شکست نہ دے پائے بلکہ وہ ان تمام حوادث سے زیادہ قوی اور مستحکم تھے۔(۲۱)
حجۃ الاسلام و المسلمین علی دوانی:
آپ کا نورانی اور ھمیشہ مطمئن رھنے والا چھرہ اور عمیق نگاھیں ہر دیکھنے والے کو اپنی طرف جذب کر لیتی تھیں ۔ آپ کی مطمئن اور آراستہ و پیراستہ صورت، مناسب اور موزوں حرکات و سکنات، منظم اور نافذ نگاھیں، نشست و برخست کے وقت ھاتھوں اور گردن کی موزوں حرکات، ٹھری ٹھری اور آھستہ گفتگو، چلتے وقت عظیم وقار کے ساتھ قدم بڑھانا یہ سب آپ کی بلند مرتبہ روح کی علامت اور دلیل تھی اور آپ کی بے مثال جاذبیت میں اور بھی اضافہ کر دیتی تھی۔(۲۲)

حوالہ جات
۱۔ رسالہ معرفت، ش ۳۱، بھار۱۳۷۸۔
۲۔ کتاب عصر امام خمینی(رہ) ص۲۴۔
۳۔ نیوز پیپر''رسالت'' ۱۲،۳،۱۳۷۸با نقل کتاب عصر امام خمینی (رہ)ص۲۱۔
۴۔وھی حوالہ۔
۵۔ وھی حوالہ ص۲۰۔
۶۔ وھی حوالہ۔
۷۔ نیوز پیپر رسالت،۱۲،۳ ۱۳۷۸۔
۸۔ وھی حوالہ۔
۹۔ کتاب؛ بنیان مرصوص امام خمینی(رہ) ص۶۔
۱۰۔ وھی حوالہ،ص۳۱۔
۱۱۔ کتاب عصر امام خمینی(رہ) ص۲۵۔
۱۲۔ نیوز پیپر رسالت،۱۲،۳ ۱۳۷۸۔
۱۳۔ پیرامون انقلاب اسلامی،ص۲۳۔
۱۴۔ نیوز پیپر رسالت،۱۲،۳ ۱۳۷۸۔
۱۵۔ وھی حوالہ۔
۱۶۔ رسالہ معرفت، ش ۳۱، بھار ۱۳۷۸۔
۱۷۔ کتاب عصر امام خمینی (رہ)ص۲۴۔
۱۸۔ امام راحل کی سولھویں سالگرد ولادت کے موقع پر رھبر معظم کے پیغام کا ایک اقتباس۔
۱۹۔ بھمن ماہ ۱۳۷۷ شمسی میں انقلاب اسلامی کی سالگردکی مناسبت سے رھبر کے پیغام کا ایک حصہ۔
۲۰۔ امام راحل(رہ) کی ایک برسی کی مناسبت سے اخبار "قدس" میں آپ کا پیغام۔ مھر ماہ، ۱۳۷۸۔
۲۱۔ نماز جمعہ کے خطبوں کے دوران، ۱۴،۳،۱۳۷۸۔
۲۲۔امام در آئینہ خاطرہ ھا۔
 

Add comment


Security code
Refresh