مرحوم علامہ شیخ آقا بزرگ تہرانی کتاب الذریعہ الی تصانیف الشیعہ" میں تراجم کے علاوہ صحیفہ سجادیہ کے پچاس شرحوں کا تعارف کرایا ہے۔ [1]
ان شروح کے سوا ماضی اور حال کے بہت سے علماء نے اس کےمتعدد تراجم کئے ہیں [2] اور یہاں ان میں سے بعض شرحوں کی طرف اشارہ کیا جا رہا ہے:
۱: الازھار اللطیفۃ فی شرح مفردات الصحیفہ، تالیف سید علامہ محمد رضا اعراجی حسینی۔
۲: شرح میرزا محمد مشہدی جمال الدین طوسی صاحب وقائق التنزیل
۳: شرح محمد علی بن محمد نصیر چہار وہی رشتی، صاحب کتاب شرح الوقت و القبلہ
۴: صرح سید افصح الدین محمد شیرازی
۵: شرح مولا تاج الدین المعروف ( تاجا)
۶: شرح مفتی، میر محمد عباس جزائری
۷: شرح مولی حبیب اللہ کاشانی
۸: شرح ابن مفتاح ابو الحسن عبد اللہ بن ابی القاسم بن مفتاح الزیدی الیمنی
۹: شرح مولی خلیل قزوینی
۱۰: شرح آقا ہادی ابن مولا صالح مازندرانی
۱۱: شرح مولا محمد طاہر بن حسین شیرازی
۱۲: تیرہوں صدی ہجری کےزیدی عالم دین سید محسن بن قاسم بن اسحاق صنعانی یمنی۔
۱۳: شرح سید محسن بن احمد شامی حسنی یمنی زیدی
۱۴: شرح سید جمال الدین کوکہانی یمنی نژاد مقیم ہند
حوالہ:
[1] مقدمہ آیت اللہ مرعشی، ص۴۶۔
[2] الذریعہ، ج۳، ص۳۴۵۔