www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

جامعہ شناسوں کی طرف سے جوشبہ پیش کیا گیا ہے وہ یہ ہے کہ خدا پر اعتقاد رکھنا ، خوف و خطر کی وجہ سے ہے بجلی یا زلزلہ یا اسی طرح کے اور دوسرے خطرات کی وجہ سے یہ تصور وجود میں آیا ہے در اصل بشر نے اپنی روحی اطمینان کی خاطر (العیاذ باللہ) ایک خیالی موجود بنام ''اللہ'' کو مانا ہے اور اس کی عبادت میں مشغول ہے، اسی وجہ سے خطرات کے مقابلہ میں محافظت کا امکان جس قدر بڑ ھتی جاتی ہے یا خطرات ، حوادثات کے اسباب و علل جیسے جیسے آشکار ھوتے جاتے ہیں ویسے اسی اعتبار سے خدا پر ایمان ضعیف ھوتا جاتا ہے۔

مارکسیسم نے اس شبہ کو اپنی کتابوں میں بعنوان''علم جامعہ شناسی'' کے نتائج کے تحت بڑی آب و تاب کے ساتھ بیان کیا ہے جسے غیر مطلع لوگوں کو دھوکا دینے کا ایک بھترین وسیلہ تصور کیا جاتا ہے
اس شبہ کے جواب میں یہ کھنا بھتر ہے کہ سب سے پھلے یہ شبہ تنھا ایک مفروضہ ہے جسے بعض جامعہ شناسوں نے پیش کیا ہے اور اس کے صحیح ھونے پر کسی بھی علمی دلیل کا وجود نھیں ہے۔
دو سرے ، اس زمانہ میں بھت بڑے بڑے مفکرین تھے جو ھر ایک سے زائد حوادثات کے علل و اسباب سے آگاہ تھے اور خدائے حکیم پر مضبوط عقیدہ رکھتے تھے اور اب بھی اسی عقیدہ باقی ہیں،(١) ایسا ھرگز نھیں ہے کہ خدا پر ایمان رکھنا خوف وجھل کا نتیجہ ہے۔
تیسرے ، اگر بعض حوادثات سے خوف یا اس کے و اسباب سے نا آگاھی ھی خدا پر اایمان رکھنے کا سبب ہے تو اس کا مطلب یہ ھرگز نھیں ہے کہ وجود خدا خوف و جھل کا نتیجہ ہے جس طرح سے کہ بھت سے روحی اثرات جیسے لذت طلبی اور شھرت طلبی وغیرہ... علمی و فنی اور فلسفی انکشافات کا سبب ہے، لیکن یہ ان کے اعتبار کو خدشہ دار نھیں کرتا۔
چوتھے: اگر بعض لوگوں نے خدا کو، اس عنوان سے پھچانا ہے کہ وہ مجھول العلة حوادثات کو وجود بخشنے والاہے یھاں تک کہ اگر علل و اسباب کے آشکار ھونے کی وجہ سے ان کے ایمان میں کمی واقع ھوگئی ہے تو یہ خدا پر اعتقاد کے معتبر نہ ھونے کی دلیل نھیں ھوسکتی بلکہ یہ سب کچھ ان کے ایمان کے ضعیف ھونے کی علامت ہے، اس لئے کہ جھانی حوادثات کی بہ نسبت خدا کا علت قرار دیا جانا ، اسکی طبیعی علتوں کے اثر انداز ہونے کی سنخیت کے اعتبار سے علت خدا کے عرض میں واقع نھیں ہے بلکہ ایک ایسی علت ہے جو ھر ایک کو شامل ھوتی ہے، اور تمام مادی وغیرمادی علتوں کے پھچاننے یا نہ پھچاننے میں اس کے طول میں موثر ہے،اور اس کی نفی و اثبات کے لئے کسی بھی قسم کی تاثیر سے عاری ہے۔
حوالہ:
۱۔ جیسے انشٹن، کرسی وریس والکسیس کارل اور دوسرے برجستہ مفکرین کہ جنھوں نے وجود کے اثبات کے لئے مقالہ تحریر کئے جن میں سے بعض مقالے جات کو کتاب ''اثبات وجود خدا'' میں جمع کیا گیا ہے۔
 

Add comment


Security code
Refresh