www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

 

حضرت آیتالله سیستانی دامت برکاتہ

 اھل سنت میرے بھائی نھیں بلکہ نفس اور جان ھیں

حضرت آیتالله سیستانی نے برسوں سے عراق میں مذھبی تنازعہ کے اوج کے پس منظر اور شیعہ و سنی علماء کانفرنس میں اپنا ایک پیغام بھیج کر اس میں اشارہ کیا ہے کہ شیعہ اور سنی کے درمیان کسی بھی طرح کا اختلاف نھیں پایا جاتا ہے، اور اس پیغام میں اھل سنت کو اپنا نفس اور جان کھا ہے۔

پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے روز ولادت کے سلسلہ میں شیعہ اور اھل سنت کے درمیان ایک ھفتہ کے اختلاف وجہ بنی ھے تا کہ اس پورے ھفتہ کو ھفتہ وحدت کا نام دیا جائے۔

اسلامی جمھوریہ ایران کے بانی امام خمینی (رہ) جو کہ اسلامی دنیا میں حقیقی اتحاد کے منادی ہیں جنھوں نے اپنے حکیمانہ اقدام سے اس ھفتہ کا نام "هفته وحدت" رکھا ہے تا کہ اس ایک ھفتہ کا تاریخی اختلاف مسلمانوں کے درمیان تنازعہ کے بجائے اتحاد و اتفاق میں بدل جائے اور علماء، مفکرین اور مسلمان وحدت کے قیام کی فکر میں رھیں۔

شیعی مراجع تقلید کرام خاص کر حضرت آیت الله خامنهای و حضرت آیت الله سیستانی نے اس سلسلہ میں بھت حساس قدم اٹھایا ہے اور کوشش کی ھے کہ مسلمانوں کے درمیان مذھبی اختلاف جو کہ اسلامی دشمن کے لئے کامیابی کا سبب ہے اس کو ختم کریں اور مسلمانوں کے اتحاد کے لئے جو قابل ذکر کاروائی ہے انجام دے رھے ہیں۔

حضرت آیت الله سیستانی نے اپنے اس پیغام میں بیان کیا ہے: شیعہ اور سنی کے درمیان کسی بھی طرح کا واقعی اختلاف نھیں پایا جاتا ہے اور میں تمام عراقی قوم کا خادم ھوں، میں سب لوگوں سے محبت کرتا ھوں، دین اسلام محبت کا دین ہے اور یہ کہ دشمنوں نے اسلامی مذھب کے درمیان اختلاف پیدا کر دیا ہے جس کی وجہ سے مجھے تعجب ھو رھا ہے۔

Add comment


Security code
Refresh