www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

301257
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے کھا ہے کہ امریکا اور اسرائیل اس پوزیشن میں نھیں ہیں کہ وہ ایران پر حملہ کرسکیں اور امریکیوں کو یہ بات اچھی طرح معلوم ہے کہ ایران تنھا نھیں ہے-
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے کھا کہ امریکا اور اسرائیل میں ایران پر حملہ کرنے کی ھمت و توانائی نھیں ہے اور ایران کی دفاعی توانائیوں کو خطرہ بنا کر پیش کرنے کی مھم ایران کی قیادت، حکومت اور عوام پر دباؤ ڈالنے کے لئے ایک نفسیاتی جنگ ہے-
انھوں نے کھا کہ امریکا کی موجودہ صورتحال اور اس کی فوجی توانائیاں یا پھر اسرائیل کی فوجی توانائی ایسی نھیں ہے کہ وہ ایران کے خلاف جنگ چھیڑ سکیں اس لئے ایران کے خلاف بیانات، صرف نفسیاتی جنگ کا حصہ ہیں-
سید حسن نصراللہ نے کھا کہ یہ نفسیاتی جنگ صرف اس لئے ہے کہ امریکا کی فوجی طاقت مضمحل ھو رھی ہے اور ایران کی دفاعی قوت میں روز بروز اضافہ ھو رھا ہے-
انھوں نے لبنان پر اسرائیل کی ممکنہ جارحیت کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کھا کہ غاصب صھیونی حکومت کے قیام کے بعد سے ھی لبنان کو ھمیشہ اسرائیل کی طرف سے جارحیت کا خطرہ رھا ہے اور وہ ھر مھینے لبنان پر حملے کی دھمکیاں دیا کرتا ہے-
انھوں نے خبردار کیا کہ اسرائیل نے اگر کوئی جنگ مسلط کی تو اس بار اسرائیل کے مقابلے میں لبنانیوں کو دو ھزار چھے کی کامیابی کے مقابلے میں کھیں زیادہ بڑی کامیابی نصیب ھو گی-
حزب اللہ کے سربراہ نے کھا کہ ھم نے گذشتہ جنگ میں ریڈ لائنوں کا خیال رکھا تھا لیکن اب ھم کسی بھی ریڈلائن کی پرواہ نھیں کریں گے اور ھم حتی حیفا میں آمونیاک کے ڈپو اور ڈیمونا کے ایٹمی رییکٹر کو بھی نشانہ بنائیں گے اور اسرائیل کو اس کی جارحیت کا مزہ چکھائیں گے-
سید حسن نصراللہ نے شام کے بحران کا ذکر کرتے ھوئے کھا کہ شام میں جنگ، صرف دھشت گرد گروھوں کے خلاف نھیں ہے بلکہ امریکا کی سرکردگی میں بھت سے مغربی اور عرب ملکوں کے ساتھ جنگ ھو رھی ہے-
انھوں نے یمن پر سعودی عرب کے وحشیانہ حملوں کے تقریبا دو سال پورے ھونے کی جانب اشارہ کرتے ھوئے کھا کہ یمن پر وحشیانہ جارحیت میں امریکا، اسرائیل اور علاقے کے بعض عرب ممالک شریک ہیں-
حزب اللہ کے سربراہ نے اس بات کا ذکرکرتے ھوئے کہ یمن پر وحشیانہ حملوں کے دوران ایک کروڑ ستّرلاکھ یمنی شھری محاصرے میں ہیں، کھا کہ یمن کے مظلوم عوام نے جارح قوتوں کے مقابلے میں ناقابل فراموش استقامت کا مظاھرہ کیا ہے-
انھوں نے بحرینی انقلابیوں کی گرفتاریوں اور بحرینی نوجوانوں کو آل خلیفہ حکومت کے ھاتھوں دی گئی پھانسیوں اور شھادت کا ذکر کرتے ھوئے کھا کہ آل خلیفہ حکومت، بحرینی انقلابیوں کا محاصرہ اور ان کے خلاف سخت سزائیں سنا کر خاص طور پر بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شان میں گستاخی کر کے بحرینی عوام کے انقلاب کو کچلنا چاھتی ہے-
انھوں نے امریکا اور اسرائیل کے ذریعے حزب اللہ کو دھشت گرد گروہ قراردیئے جانے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کھا کہ خود دھشت گر دوں کو قوموں کے بارے میں اظھار رائے کا حق نھیں ہے اور وہ دوسروں کو دھشت گرد نھیں کہہ سکتے-
انھوں نے اسلامی جمھوریہ ایران کو استقامتی قوتوں کا دھڑکتا ھوا دل قرارد یتے ھوئے کھا کہ علاقے کے بعض ممالک استقامتی محاذ سے خوف زدہ ہیں- انھوں نے کھا کہ ان ملکوں کو اس بات سے خوف لاحق ہے کہ علاقے میں امریکی اور صھیونی منصوبہ، ناکام ھو،جائے،گا-
سید حسن نصراللہ نے کھا کہ استقامتی محاذ کسی بھی شخص کو نشانہ نھیں بنائے گا بلکہ استقامتی محاذ اور سبھی مزاحمتی گروھوں کا اصل اور بنیادی مقصد، بیت المقدس اور فلسطین کی آزادی ہے-
انھوں نے کھا کہ اسلامی جمھوریہ ایران اور استقامتی گروھوں سے علاقے کے بعض ملکوں کو اس بات پر خلش ہے کہ ایران اور ایران جیسے بعض دیگر ممالک اور اسلامی مزاحمتی تحریکیں، کیوں امریکا کے مقابلے میں ڈٹی ھوئی ہیں اور آزاد و خود مختار کھلاتی ہیں جبکہ علاقے کی ان بعض عرب حکومتوں کا شمار امریکا کی خدمتگزار حکومتوں میں ھوتا ہے؟
انھوں نے غاصب صھیونی حکومت کو غیر قانونی اور دھشت گرد حکومت قرار دیتے ھوئے کھا کہ آج داعش جو کام انجام د ے رھا ہے وہ وھی اقدامات ہیں جو صھیونیوں نے انیس سو اڑتالیس سے پھلے اور بعد کے برسوں میں انجام دیئے ہیں-

Add comment


Security code
Refresh