www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

760450
ھندوستان کے ا‎سٹراٹیجک اسٹڈیڈیز انسٹیوٹ کی رکن نے کھا ہے کہ جامع ایٹمی معاھدے کے تحت ایران پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی سے استفادے کا مکمل حق رکھتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق ڈاکٹر "رشمی قاضی" نے منگل کے روز ارنا کے نما‏‏ئندے کے ساتھ اپنے ایک انٹرویو میں جامع ایٹمی معاھدے کے تحت عالمی برادری کی جانب سے ایران کے ایٹمی حق کو تسلیم کئے جانے کے اقدام کو ایران کی ایک بڑی کامیابی قرار دیا اور کھا کہ اس سمجھوتے کی بنیاد پر ایران کو پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کا پورا پورا حق حاصل ہے۔
ان کا کھنا تھا کہ ایران بڑی طاقتوں کے ساتھ طویل مذاکرات کے بعد اپنی ایٹمی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لئے عالمی برادری کی تائید حاصل کرنے میں کامیاب ھوگیا۔ انھوں نے کھا کہ ایران اور بڑی طاقتوں کے درمیان ایٹمی امور پر بات چیت، عالمی مسائل کو حل کرنے کے لئے ایک نمونہ ہے۔
ڈاکٹر رشمی قاضی" نے مزید کھا کہ چند جانبہ سفارتکاری پیچیدہ مسائل کو حل اور مشکلات کو سلجھانے کی ایک بھترین اور مناسب روش ہے۔
ان کا کھنا تھا کہ ایران اورگروپ پانچ جمع ایک کے درمیان ایٹمی سمجھوتہ، جس سے ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی دور ھوئی، علاقائی اور عالمی سطح پر امن و سلامتی کے قیام کے لئے ایک اھم قدم شمار ھوتا ہے۔
انھوں نے کھا کہ ایران نے اس سمجھوتے پر دستخط اور معاھدے پر عمل کرکے ثابت کر دیا کہ تھران کے خلاف بعض ملکوں کا پروپیگنڈا غلط اور بے بنیاد تھا۔
انھوں نے ایران اور ھندوستان کے درمیان ایٹمی تعاون کو" آ‏ئی اے ای اے" کے قوانین اور ضابطوں سے مشروط قرار دیا۔

Add comment


Security code
Refresh