امریکا کے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے کھا ہے کہ اس نے ایپل کی مدد کے بغیر سن برناڈینو کے حملہ آور کے آئی فون کو ان لاک کرنے کا طریقہ دریافت کر لیا۔
یورو نیوز کے مطابق اس خبر کے اعلان کے بعد ایپل کے خلاف مقدمہ کی سماعت ملتوی اور حکومت امریکہ اور ایپل کے درمیان جاری طویل تنازعہ ختم ھو جائے گا۔ ادھر موبائل فون بنانے والی کمپنی ایپل نے تصدیق کی ہے کہ امریکی محکمہ انصاف کی درخواست پر مقدمے کی سماعت معطل کر دی گئی ہے۔
ایپل کمپنی اب تک سن برنارڈینو کے قتل عام میں ملوث فاروق کے آئی فون کو ان لاک کرنے کے بارے میں عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد سے گریز کرتی رھی ہے۔
گذشتہ سال دسمبر میں ریاست کیلی فورنیا کے علاقے سن برناڈینو میں رضوان فاروق اور اس کی اھلیہ نے فائرنگ کر کے چودہ افراد کو ھلاک کر دیا تھا جبکہ پولیس کی جوابی کارروائی میں دونوں حملہ آور بھی مارے گئے تھے۔
وکیل استغاثہ نے دعوی کیا ہے کہ بیرونی فریق نے ایپل کی مدد کے بغیر آئی فون کو ان لاک کرنے کے بارے میں بتایا ہے۔ وکیل استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ تجربے سے ھی پتہ چلے گا کہ آئی فون کے ڈیٹا کو ضیاع سے بچانے کا یہ صحیح طریقہ ہے۔ اگر یہ کارگر ثابت ھوتا ہے تو پھر ایپل کی مدد کی ضرورت نھیں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی محکمہ انصاف نے سن برناڈینو میں فائرنگ کرنے والے مسلح حملہ آور رضوان فاروق کے زیر استعمال آئی فون کو ان لاک کرنے کے لئے ایپل سے مدد کے لیے کھا تھا لیکن ایپل کا کھنا تھا کہ اس حکم پر عمل پیرا ھونے سے ایک خطرناک روایت قائم ھو گی۔
ایف بی آئی نے آئی فون کو ان لاک کرنے کا طریقہ دریافت کر لیا
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 130