ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ نے کھا ہے کہ اگر مقابل فریق کی جانب سے ایٹمی معاھدے کی خلاف ورزی کی بنا پر ایران کو بھی ایٹمی معاھدے سے نکلنا ھوا تو وہ فردو کی سائٹ میں چار روز کے اندر اندر بیس فیصد تک یورینیم کی افزودگی شروع کردے گا۔
ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے کھا کہ اگر ایٹمی معاھدہ ناکام ھوجاتاہے اور ایران کے اعلی حکام نے معاھدے سے پھلے والی پوزیشن پر لوٹنے کا حکم دیا تو ھم چار روز کے اندر اندر فرود سائٹ میں بیس فیصد تک یورینیم کی افزودگی دوبارہ شروع کردیں گے-
انھوں نے اسلامی انقلاب کے دشمنوں اور خاص طور سے امریکا پر بے اعتمادی کے بارے میں کہھاکہ ایٹمی معاھدہ ایک بھترین مثال ہے کہ جس سے یہ ثابت کیا جاسکتا ہے کہ امریکیوں پر بھروسہ نھیں کیا جاسکتا-
ان کا کھنا تھاکہ امریکا پردے کے پیچھے ایران کے ساتھ تعاون کی فضا کو خراب کرنے کے لئے سارے منفی اقدامات انجام دے رھا ہے –
ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ نے کھاکہ ابھی یہ کھنا بھت مشکل ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ ایران پر عائد پابندیوں کو معطل رکھنے کی مدت میں توسیع کریں گے یا پھر معاھدے سے نکل جائیں گے –
تاھم ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے کھا کہ جو بھی واقعہ پیش آئے ایران نے ھرطرح کی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لئے خود کو تیار کررکھا ہے -
ایٹمی معاھدے کے خلاف ورزی کا عمل، مقابل فریق کو ایران کا سخت انتباہ
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 191