www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

827458
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کھا ہے واپسی کے حق کے مارچ نے فلسطینیوں کے خلاف صھیونی حکومت کے مظالم کو پوری دنیا کے سامنے برملا کردیا ہے۔
فلسطین انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق حماس کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے الرسالہ نیٹ سے اپنی گفتگو میں کھاکہ صھیونی دشمن امریکا کی حمایت اور عالمی برداری کی خاموشی کی وجہ سے فلسطینیوں کا قتل عام جاری رکھے ھوئے ہے۔
انھوں نے کھا کہ ھم دنیا پر یہ بات واضح کردینا چـاھتے ہیں کہ صھیونی حکومت کی جارحانہ پالیسیاں فلسطینی عوام کو اپنےحقوق کی بازیابی کے مطالبے سے دستبردار ھونے پر مجبور نھیں کرسکتیں اور نہ ھی فلسطینی عوام غزہ کا محاصرہ توڑنے کی اپنی جد وجھد سے پیچھے ھٹیں گے۔
حماس کے رھنما اسماعیل ھنیہ نے کھاکہ فلسطینی عوام انتھائی سخت اور دشوار حالات میں بھی صھیونی دشمن کے منصوبوں کو ناکام بناسکتے ہیں اور ان کے اندازوں کو غلط ثابت کرنے میں وہ پوری طرح پرعزم ہیں۔
ان کا کھنا تھا کہ غزہ اور مقبوضہ فلسطین کی سرحد کی جانب دسیوں ھزار فلسطینیوں کا مارچ ایک بھادر اور نڈر قوم کی منھ بولتی تصویر ہے جس نے صھیونی حکومت کی سیکورٹی کے ڈکٹرائن کو تھس نھس کرکے رکھ دیا ہے ۔
اسماعیل ھنیہ کا کھنا تھا کہ واپسی کے حق کی ریلی میدان آگھی و بصیرت کی ایک جنگ اور فلسطین کے قومی اصولوں پر تاکید ہے۔
واضح رھے کہ گذشتہ تیس مارچ کو واپسی کے حق کے مارچ کے آغاز سے اب تک صھیونی فوج تیس سے زائد فلسطینیوں کو شھید اور تین ھزار دیگر کو زخمی کرچکی ہیں۔بھت سے زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جارھی ہے۔
اس درمیان حماس کے رھنما اسماعیل ھنیہ نے فلسطینی صحافی شھید یاسر مرتجی کے جلوس جنازہ میں کھا کہ اس شھید نے اپنی جان فدا کردی تاکہ وہ دنیا والوں تک حق کا پیغام اور غزہ کے محصور فلسطینیوں کی تصویر پیش کرسکے۔
صھیونی فوج نے فلسطینی صحافی یاسر مرتجی کو اس وقت گولی مار کر شھید کردیا تھا جب وہ جمعہ چھے اپریل کو غزہ کی سرحد پر فلسطینیوں کے احتجاجی مارچ کی رپورٹنگ کر رھے تھے۔
اسماعیل ھنیہ نے کھا کہ شھید یاسر نے اس دشمن کو رسو اور بے نقاب کرنے کی کوشش کی کہ جو فلسطینیوں کا قتل عا م کرکے فلسطینی قوم میں خوف و وحشت پیدا کرنا چاھتا ہے۔

Add comment


Security code
Refresh