ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق میانمار کی ریاست راخین میں فوج روھنگیا مسلمانوں کے خلاف کیے گئے جرائم کو چھپانے کے لیے دیھات کو مسمار کر کے نئے سرے سے تعمیر کررھی ہے اور یھاں خوفناک شکل میں فوجیوں کو تعینات کررھی ہے۔
ترک خبررساں ادارے نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی راخین کی تعمیر نو نامی رپورٹ کے حوالے سے بتایاہے کہ میانمارکی مسلح افواج نے تشددکے واقعات کی وجہ سے گھر بار چھوڑکر جانے والے روھنگیا مسلمانوں کے رھائشی علاقے پرقبضہ کرلیا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے بحرانی یونٹ کی منتظم تیرانہ حسن نے کھاہے کہ علاقے میں خوفناک شکل میں فوجی تعیناتی نے روھنگیا مسلمانوں کے خلاف جرائم کے ثبوتوں کوختم کردیاہے اور اب روھنگیا مسلمانوں کے خلاف انسانی جرائم میں ملوث سیکیورٹی فورسزکی طرف سے نئے بیس قائم کیے جارھے ہیں۔
تیرانہ حسن نے کھا کہ اس صورت حال نے روھنگیا مھاجرین کی رضاکارانہ، محفوظ اور باوقار واپسی کو مزید محال کردیاہے۔ اقوام متحدہ اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیمیں روھنگیا مسلمانوں کے خلاف تشدد کو نسل کشی قرار دے رھی ہیں۔
میانمارمیں مسلمانوں کا قتل اور ان کے گھروں پر قبضہ
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 73