www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

131190
عراق کی تعمیرنو کے اخراجات کا تخمینہ تقریبا سو ارب ڈالر کا لگایا گیا ہے ایسی حالت میں امریکہ نے صراحت کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ وہ عراق کی تعمیرنو کے لئے ایک ڈالر کی بھی مدد نھیں دے گا۔
عراق کو تباہ و برباد کرنے میں امریکی کردار داعش دھشت گرد گروہ سے کسی بھی طرح سے کم نھیں ہے، واشنگٹن نے اعلان کیا ہے کہ وہ عراق کی تعمیرنو میں کوئی مدد نھیں کرے گا۔
حکومت کویت نے عراق کی تعمیرنو اور اس سلسلے میں مدد فراھم کرنے والے ملکوں کی میزبانی کی ہے کہ اس کانفرنس میں شریک امریکی وزیر خارجہ نے اپنے ملک کی نمائندگی کرتے ھوئے صراحت کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ امریکہ عراق کی تعمیرنو میں ایک ڈالر کی بھی مدد فراھم نھیں کرے گا۔
امریکہ نے یہ اعلان ایسی حالت میں کیا ہے کہ عراق کی تباھی و بربادی، اس ملک کے خلاف امریکی پابندیوں کے دور سے ھی شروع ھوئی ہے اور دو ھزار تین میں جب امریکہ کی سرکردگی میں امریکی اتحادی افواج کی جانب سے عراق پر قبضہ جمایا گیا تو اس ملک میں تباھی اپنے عروج پر تھی اور عراق کی بنیادی تنصیبات منجملہ شھروں میں پل، پانی و بجلی کے مراکز، ایندھن کے مراکز، اسپتال اور اسکول و کالج تک تباہ ھو گئے تھے۔
دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ نے دعوی کیا ہے کہ ان کے ملک نے گذشتہ برسوں کے دوران مشرق وسطی میں ستر کھرب ڈالر خرچ کئے ہیں۔امریکی صدر ٹرمپ نے ٹوئٹر پر گذشتہ برسوں کے دوران امریکہ کی جانب سے مشرق وسطی میں کھربوں ڈالر خرچ کئے جانے پر کڑی تنقید بھی کی ہے۔انھوں نے امریکہ کے اس اقدام کو حماقت سے تعبیر کرتے ھوئے ٹوئٹ کیا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ امریکہ میں ھی سرمایہ کاری کی جائے۔
واضح رھے کہ عراق کی تعمیرنو سے متعلق کویت میں یہ کانفرنس پیر کو شروع ھوئی ہے جو بدھ کو ختم ھوگئی اس کانفرنس میں دنیا کے ستّر سے زائد ملکوں اور مختلف ملکوں کی تقریبا دو ھزار سرمایہ کار کمپنیوں کے نمائندے شریک ہیں۔
عراقی ذرائع نے پیر کے روز اعلان کیا تھا کہ عراق کی تعمیرنو کے لئے تقریبا اٹھاّسی ارب، بیس کروڑ ڈالر کی ضرورت ہے۔ قابل غور نکتہ یہ ہے کہ عراق میں اتنے وسیع پیمانے پر تباھی و بربادی میں صرف دھشت گرد گروہ ھی ملوث نھیں رھے ہیں بلکہ امریکہ کی سرکردگی میں دھشت گردی کے خلاف نام نھاد مھم کے تحت قائم ھونے والے اتحاد کے دائرے میں دھشت گردوں کی حمایت میں جاری رھنے والی سرگرمیوں سے بھی عراق کو بھاری نقصان پھنچا ہے۔

Add comment


Security code
Refresh