www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

279455
امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر غلط بیانی سے کام لیتے ھوئے کھا ہے کہ ایٹمی معاھدہ بدترین معاھدہ ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ اس سے قبل بھی بارھا ایٹمی معاھدے کے دیگر فریق ملکوں منجملہ برطانیہ، فرانس، جرمنی، روس اور چین کے برخلاف ایٹمی معاھدے کو بدترین معاھدہ قرار دیتے رھے ہیں۔
امریکی صدر ٹرمپ، اس بات کا دعوی کرتے ھوئے کہ اس معاھدے سے صرف ایران کو فائدہ پھنچ رھا ہے اسے منسوخ اور یا اس میں اصلاح کئے جانے کی ضرورت پر زور دیتے رھے ہیں۔یہ ایسی حالت میں ہے کہ یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ فیڈریکا موگرینی اور ایٹمی معاھدے کے دیگر فریق ملکوں کے حکام نے بارھا تاکید کی ہے کہ ایٹمی معاھدہ ایک بین الاقوامی معاھدہ ہے اور وہ کوئی دو طرفہ معاھدہ نھیں ہے کہ جسے دوبارہ تیار یا اس میں کوئی اصلاح کی جا سکے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے اسرائیل کے اخبار ھیوم سے گفتگو میں بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے بارے میں اپنے اعلان کا دفاع کیا اور کھا کہ امریکہ ھمیشہ اسرائیل کے ساتھ کھڑا رھا ہے۔
انھوں نے کھا کہ بیت المقدس کے بارے میں وہ کبھی اپنے اعلان پر شرمندہ نھیں ھوں گے۔امریکی صدر ٹرمپ نے 6 دسمبر 2017 کو وسیع علاقائی و عالمی مخالفتوں کے باوجود اعلان کیا تھا کہ واشنگٹن بیت المقدس کو اسرائیل کے دارالحکومت کی حیثیت سے تسلیم کرتا ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 21 دسمبر 2017 کو بیت المقدس کی حمایت میں 128 ووٹوں سے ایک قرارداد کی منظوری دی ہے جس میں تاکید کے ساتھ اعلان کیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ بیت المقدس کو اسرائیل کے دارالحکومت کی حیثیت سے تسلیم نھیں کرے گی۔بیت المقدس کہ جھاں مسلمانوں کے قبلہ اول یعنی مسجد القصی واقع ہے فلسطین کا اٹوٹ حصہ اورمسلمانوں کے تین مقدس مقامات میں سے ایک اھم مقام ہے ۔اس شھر پر اسرائیل نے سنہ 1967 سے قبضہ کر رکھا ہے۔

Add comment


Security code
Refresh