اسلامی جمھوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے استنبول میں ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان سے ملاقات میں بیت المقدس کے بارے میں امریکی صدر ٹرمپ کے اقدام کو تمام مسلمانوں اور دنیا کے تمام حریت پسندوں کے لئے رنجیدگی کا باعث قرار دیا اور کھا کہ او آئی سی کے ھنگامی سربراھی اجلاس میں اب جس راہ کا آغاز ھوا ہے اسے متحدہ طور پر جاری رکھے جانے کی ضرورت ہے تاکہ امریکہ کو اپنے اقدام کو عمل میں لانے کی اجازت ھی نہ مل سکے۔
صدرحسن روحانی نے اس بات کا ذکر کرتے ھوئے کہ مختلف طریقوں سے عالم اسلام کے خلاف امریکیوں اور صھیونیوں کی سازشیں جاری ہیں، کھا کہ خوشی کی بات یہ ہے کہ پوری دنیا کے مسلمانوں نے سرزمین فلسطین کے دفاع میں اپنے جذبات کا مظاھرہ کیا ہے اور وہ اس قسم کی غیر اسلامی سازش کے مقابلے میں ڈٹ گئے ہیں۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے اس بات پر تاکید کرتے ھوئے کہ شام میں امن و استحکام کو مضبوط بنانے کے لئے تھران اور انقرہ کے درمیان تعاون جاری رکھے جانے کی ضرورت ہے، کھا کہ علاقے میں دھشت گردی کے خلاف مھم اور امن و استحکام کے سلسلے میں ایران اور ترکی ایک جیسے نظریات رکھتے ہیں۔
اس ملاقات میں ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے بھی استنبول میں اسلامی تعاون تنظیم کے ھنگامی سربراھی اجلاس میں مختلف ملکوں کے سربراھوں کی شرکت کی طرف اشارہ کرتے ھوئے کھا کہ وسیع پیمانے پر یہ شرکت فلسطین کے بارے میں اسلامی ملکوں کے مشترکہ نقطہ نظر کو نمایاں کرتی ہے اور امید کی جاتی ہے کہ یہ یکجھتی اس بات کا باعث بنے گی کہ فلسطینی قوم کے حقوق کی بحالی کی راہ میں مزید اقدامات عمل میں لائے جائیں گے۔
ترکی کے صدر نے تھران اور انقرہ کے درمیان تعاون کو زیادہ سے زیادہ فروغ دیئے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ھوئے کھا کہ اس مشترکہ تعاون سے علاقے میں دھشت گردی کی جڑوں کو اکھاڑ پھینکا جا سکتا ہے۔
استنبول اجلاس میں یکجھتی فلسطین کے بارے میں مسلمانوں میں امید کا مظھر، حسن روحانی
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 68