www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

302141
اسلامی جمھوریہ ایران کے صدر نے کھا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراھوں نے پناہ گزیں روھنگیا مسلمانوں کی مدد اور مسلمانوں کی نسل کشی روکنے کے لئے میانمارکی حکومت پر دباؤ ڈالنے پر اتفاق ظاھر کیا ہے۔
اسلامی جمھوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی، قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراھی اجلاس نیز میانمار کے مسلمانوں کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ خصوصی اجلاس ختم ھونے کے بعد اتوار کی رات تھران پھنچ گئے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے تھران پھنچنے پر کھا کہ اسلامی تعاون تنظیم کے سربراھی اجلاس میں مسلمانوں کی نسل کشی روکنے کے لئے حکومت میانمار پر دباؤ ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا اور اس موقع پر قزاقستان، ترکی ، جمھوریہ آذربائیجان اور ازبکستان کے صدور سے دوطرفہ ملاقاتوں میں مظلوم روھنگیا مسلمانوں کی حالت پر عالم اسلام کی بھرپورتوجہ کی ضرورت پر بھی تاکید کی گئ۔
اسلامی جمھوریہ ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے بھی جمعرات کو تاکید کے ساتھ کھا تھا کہ اس بات کا کوئی جواز نھیں کہ عالمی برادری نگاھوں کے سامنے روھنگیا مسلمانوں کی نسل کشی ھوتی ھوئی دیکھتی رھے- اسلامی جمھوریہ ایران کے نائب وزیرخارجہ ابراھیم رحیم پور نے بھی جمعے کو اعلان کیا تھا کہ روھنگیا مسلمانوں کے لئے ایران کی جانب سے امدادی سامانوں کی کھیپ تیار ھوچکی ہے۔
دوسری جانب اسلامی جمھوریہ ایران کے ایک سو بیس سے زیادہ علمی مراکز نے روھنگیا مسلمانوں پر میانمار کی فوج اور بدھسٹ انتھاپسندوں کے حملوں کی مذمت کرتے ھوئے تاکید کے ساتھ کھا ہے کہ میانمار کے مسلمانوں کی نسل کشی پر عالمی اداروں کی خاموشی ناقابل قبول ہے۔
اس بیان میں کھا گیا ہے کہ فوج اور انتھاپسند بدھسٹوں کے ھاتھوں روھنگیا مسلمانوں خاص طور سے بچوں اور عورتوں کا قتل عام ، ان کے گھروں کو نذرآتش کیا جانا اور اس پر مغربی ذرائع ابلاغ کی خاموشی روھنگیا مسلمانوں کی بے پناہ مظلومیت کی عکاسی کرتی ہے۔
ایرانی طلبہ نے بھی اتوار کو تھران میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے جمع ھوکر اسلامی ممالک اور بین الاقوامی اداروں خاص طور سے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ میانمار کے مسلمانوں کے قتل عام پر اپنی خاموشی توڑیں۔
پچیس اگست سے اب تک صوبہ راخین میں روھنگیا مسلمانوں کے خلاف فوج کی جارحیت اور حملوں کی نئی لھر میں چھے ھزار سے زیادہ روھنگیا مسلمان جاں بحق اور آٹھ ھزار سے زیادہ زخمی ھوچکے ہیں۔

Add comment


Security code
Refresh