www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

 

قرآن کریم والدین کے ساتھ احسان ونیکی اور ان کے حقوق کی رعایت پہ تاکید کرتے ھوئے دو مستقل آیتوں میں ماں کے مقام اور حمل کے دوران اس کی غیر عادی زحمات کی طرف اشارہ کررھا ھے اور حمل کے زمانے کو بھت سخت زمانے کے نام سے یاد کرتا ہے۔

" ووَصّینا الانسانَ بوالدیہِ ، حملتہُ امّہ وھنا علی وھن وفصالہ فی عامین ان اشکُر لی وَلوالدیک الیّ المصیر"(۱)

ھم نے انسان کو اس کے ماں باپ کے متعلق  نصیحت کی ھے کہ اس کی ماں مصائب برداشت کرتے ھوئے اس حمل میں رکھا اور اس کے دودھ پینے کی مدت دو برس ھے کہ اے انسان تو میری اور اپنے ماں باپ کی شکر گزاری کر(اور تم سب کو) میری ھی طرف لوٹ کر آنا ھے۔

ایک اور مقام پہ قرآن فرماتا ہے:

"ووَصّینا الانسان بوالدیہِ احساناً حملتہُ امّہ کُرھاً ووَضعتہُ کُرھا"(۲)

ھم نے انسان کو اپنے والدین کے ساتھ حسن سلوک کرنے کا حکم دیا ہے ،اس کی ماں نے اسے تکلیف جھیل کر پیٹ میں رکھا اور تکلیف برداشت کر کے اسے پیدا کیا۔

ماں ایک ایسی ھستی کا نام ھے جو اپنے بچے کی خاطر تمام تکالیف برداشت کرلیتی ہے اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ وہ اپنے بچے سے محبت کرتی ہے اگر اس کے دل میں محبت نہ ھوتی تو وہ ھر گز سختیاں برداشت کرنے کے لئے تیار نہ ھوتی لھذا ماں کا مقام بھت بلند ہے جسے صرف قرآن ھی میں نھیں بلکہ روایات میں تلاش کیاجاسکتا ہے ماں کے حق کے متعلق  روایات میں بھی بھت زیادہ تاکید کی گئی ہے، امام صادق علہ السلام نے منقولہ ایک حدیث میں ھم پڑھتے ہیں کہ ایک انسان پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آیااور کھنے لگایارسول اللہ ! میں کس کے ساتھ نیکی کروں؟پیغمبر اسلام (ص) نے فرمایا:اپنی ماں کے ساتھ۔اس نے عرض کیا اس کے بعد،آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اپنی ماں کے ساتھ۔تیسری بار پھر اس نے عرض کیا اس کے بعد؟آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پھر فرمایا: اپنی ماں کے ساتھ نیکی کرولیکن چوتھی بار اس نے عرض کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اپنے باپ کے ساتھ ۔(۳)

احکام دینی میں تھوڑی سی دقت سے واضح ھوجاتا ہے کہ ماں کے حقوق کی رعایت اس کا احترام اور اس کی منزلت بھت زیادہ ہے کیونکہ بچے سے متعلق اس کی ذمہ داریاں باپ سے زیادہ ہیں لہذا اس سے متعلق زیادہ تاکید کی گئی ہے۔

امام سجاد علیہ السلام اپنے رسالہ حقوق میں ماں کے حق کو بیان کرتے ھوئے فرماتے ہیں : ماں کا ادا کرنا انسان  کے لئے ناممکن ہے لیکن اگر خدا وندمتعال کی توفیقات اس کے شامل حال ھوجائیں تو تب انسان ماں کے حق کو ادا کر نے پہ قادر ھوپائے گا کیونکہ ماں نے حمل کے دوراں جو سختیاں اور مشکلات برداشت کی ہیں اس کے علاوہ بچے کی پیدائش کے بعد جو زحمات اور فداکاریاں انجام دیتی ھے ان کی تلافی نھیں کی جاسکتی۔

حوالہ:

۱۔ سورہ لقمان،۱۴۔

۲۔ سورہ احقاف،۱۵۔

۳۔اصول کافی، ج۲،ص۱۵۹۔

Add comment


Security code
Refresh