www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

748822

۴۱سوال: مھربانی کرکے یہ بتائیے کہ انسان ان چار جگھوں پر پوری نماز پڑھ سکتا ھے کربلا، مکہ، مدینے،کوفہ تو کیا ان شھروں کے کسی ھوٹل میں بھی ایسا کر سکتا ہے اور روزہ رکھ سکتا ہے یا ایسا صرف روضہ سے مخصوص ھے اور اگر روضہ میں صحن یا سرای کا اضافہ ھو جایےتو کیا حکم ہے؟
جواب: مکہ اور مدینے اور شھر کوفہ میں ھوٹل بلکہ مسجد سھلہ میں بھی پوری نماز پڑھ سکتا ھے مگر کربلا میں ساڑھے نو میٹر ضریح کے اطراف صرف پڑھ سکتا ہے اور بنا بر احتیاط واجب شھر کربلا میں پوری نھیں پڑھ سکتا، اور روزہ کھیں بھی نھیں رکھ سکتا۔
۴۲سوال: روزہ کی حالت میں ناک میں دوا ڈالنے کا کیا حکم ہے؟
جواب: اگر مطمیٔن ھیکہ حلق تک نھیں پھونچے گی تو حرج نھیں ہے۔
۴۳سوال: روزہ کی حالت میں آستما کا اسپرے استعمال کرنے کا کیا حکم ہے؟
جواب: اگر دوا پھپھڑے میں وارد ھو تو روزہ صحیح ہے اور اگر شک کرے کہ معدے میں گیٔی یا نھیں تب بھی روزہ صحیح ہے۔
۴۴سوال: مزدور اور سخت کام کرنے والوں کے لیٔے روزہ رکھنا واجب ہے۔
جواب: اگر روزہ رکھنا ایسا کام ۔جس پر انسان کا امرار معاش ہے۔ کرنے سے مانع ھو مثلا کمزوری کا باعث ھو اس طرح سے کام کو انجام نہ دے سکتا ھو یا اتنی تشنگی کا باعث ھو جو قابل تحمل نہ ھو پس اگر کام کو چھوڑنا یا کویٔی اور کام کرنا ماہ رمضان میں ممکن ھو اور اپنی زندگی کو کسی دوسرے پیسے سے چلا سکتا ھو گرچہ قرض کے ذریعے تو اس پر روزہ رکھنا واجب ہے لیکن اگر ایسا کرنا ممکن نہ ھو تو لازم ہے کہ روزہ رکھے لیکن شدید کمزوری کے احساس کے وقت احتیاط واجب کی بناء پر فقط ضرورت کی مقدار کھانے اور پینے میں حرج نھیں ہے اور احتیاط واجب کی بنا پر بقیہ دن امساک کرے اور ماہ رمضان کے بعد اس کی قضا بجا لاۓ اور کفارہ اس پر واجب نھیں ہے۔

Add comment


Security code
Refresh