www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

 

جناب اسماعیل علیہ السلام کی بھیڑ اور بکریاں فرات کے کنارے چرایا کرتے تھے ، ایک دن آپ کا چرواھا آپ کی خدمت میں پھونچا اور عرض کیا کہ یاحضرت کئی دن سے بھیڑ بکریاں نہ گھاس چر رھی ہیں اور نہ پانی ھی پیتی ہیں ۔ آپ بھی متحیر ھوئے ۔

جناب ابراھیم علیہ السلام گھڑے پر سوار اس طرف سے گزر رھے تھے کہ دفعتاً آپ کے گھوڑے کو ٹھوکر لگی آپ گھوڑے سے زمین پر گرے

جلاءالعیون میں جناب علامہ باقر مجلسی اور ریاض الشھادت میں حاجی محمد حسن قزوینی نے فرمایا کہ معتبر حدیث میں ہے کہ

 

جناب نوح علیہ السلام کی قوم پر جب بارش کی صورت میں عذاب نازل ھوا اور آپ کشتی پر سوار ھو کر گردش کرنے لگے تو زمین کربلاپر بھی سفینہ نوح علیہ السلام پھونچا لیکن وھاں ایک قسم کا اضطراب و طلاطم نظر آیا ، کشتی بھنور میں پھنسی گرداب نے ایک مرتبہ جھٹکا دیا کہ نوح پر غرق کا خطرہ لاحق ھوا غم و الم کی کیفیات سینہ میں موجزن ھوئیں ۔

وہ صاحبان عز وشرف کہ جن کہ صدقے میں کائنات بنی ، جن کے طفیل میں اس عالم کو خلقت ھستی عطا ھوا ۔ جن کے سبب اس عدم کو