www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

الله نے نوع بشر کی ھدایت کے لئے، انسانوں کو کمال مطلوب اور ابدی سعادت تک پھونچانے کے لئے پیغمبروں کو بھیجا۔ کیونکہ اگر الله ایسا نہ کرتا تو انسان کو پیدا کرنے کا مقصد فوت ھو جاتا۔

 انسان گمراھی کے دریا میں غوطہ زن رھتا اور اس طرح نقض غرض لازم آتی "رسلاً مبشرین ومنذرین لئلا یکون للناس علی ٰ الله حجةً بعد الرسل وکان الله عزیزاً حکیماً " یعنی الله نے خوش خبری دینے اور ڈرانے والے پیغمبروں کو بھیجا تاکہ ان پیغمبروں کو بھیجنے کے بعد لوگوں پر الله کی حجت باقی نہ رھے (یعنی وہ لوگوں کو سعادت کا راستہ بتائیں اور اس طرح حجت تمام ھوجائے) اور الله عزیز و حکیم ہے۔

تمام پیغمبروں میں سے پانچ پیغمبر "اولوالعزم" ہیں جن کے نام اس طرح ہیں:

۱۔حضرت نوح علیہ السلام

۲۔حضرت ابراھیم علیہ السلام

۳۔حضرت موسی علیہ السلام

۴۔حضرت عیسی علیہ السلام

۵۔حضرت محمد مصطفی صلی الله علیہ وآلہ وسلم

"واذ اخذنا من النبیین میثاقهم ومنک ومن نوح وابراهیم وموسی ٰ وعیسی ٰ ابن مریم اخذنا منهم میثاقاً غلیظا "ً یعنی اس وقت کو یاد کرو جب ھم نے پیغمبروں سے میثاق لیا جیسے آپ سے ،نوح سے،ابراھیم سے، موسیٰ سے اور عیسیٰ ابن مریم سے اور ھم نے ان سب سے پکا عھد لیا کہ (وہ رسالت کے تمام کاموں میں اور آسمانی کتابوں کو عام کرنے میں کوشش کریں)

"فاصبر کما صبر اولوالعزم من الرسل" یعنی اس طرح صبر کرو جس طرح اولوالعزم پیغمبروں نے صبر کیا ۔

حضرت محمد صلیٰ الله علیہ وآلہ وسلم، الله کے آخری رسول ہیں اور آپ کی شریعت قیامت تک دنیاکے تمام انسانوں کے لئے ہے۔  لہٰذا اب جو بھی نبوت کا دعویٰ کرے گا وہ باطل اور بے بنیاد ہے۔

"ما کان محمدابا احد من رجالکم ولکن رسول الله وخاتم النبیین وکان الله بکل شی علیماً "یعنی محمد صلی الله علیہ وآلہ وسلم تم مردوں میں سے کسی کے باپ نھیں ہیں لیکن وہ الله کے رسول وآخری بنی ہیں اور الله ھر چیز کا جاننے والاہے (یعنی جو ضروری تھا وہ ان کے اختیا ر میں دے دیا)

انبیاء (ع)کا اپنی پوری زندگی میں معصوم ھونا

الله کے تمام پیغمبرمعصوم ہیں یعنی اپنی پوری زندگی میں چاھے وہ بعثت سے پھلے کی زندگی ھو یا بعد کی، وہ گناہ ،خطا وغلطی سے الله کی تائید کے ساتھ محفوظ رھتے ہیں ۔کیونکہ اگر وہ کسی گناہ یا غلطی کو انجام دین گے تو ان پر سے لوگوں کا اعتماد ختم ھو جائے گا۔ اس صورت میں لوگ ان کو اپنے اور الله کے درمیان ایک مطمئن وسیلہ کے طور پر قبول نھیں کریں گے اور نہ ھی ان کو اپنی زندگی کے تمام اعمال میں پیشوا بنا ئیں گے۔

اسی بناء پر ھمارا عقیدہ ہے کہ قرآن کریم کی جن آیات میں ظاھری طور پر نبیوں کی طرف گناہ کی نسبت دی گئی ہے وہ " ترک اولیٰ "کے قبیل سے ہے (ترک اولیٰ یعنی دو اچھے کاموں میں سے اس کام کو انجام دینا جس میں کم اچھائی پائی جاتی ھو جب کہ بھتر یہ ہے کہ اس کام کو انجام دیا جائے جس میں زیادہ اچھائی پائی جاتی ہے) یا ایک دوسری تعبیر کے تحت" حسنات الابرار سیئا المقربین " کبھی کبھی نیک لوگوں کے اچھے کام بھی مقرب لوگوں کے گناہ شمار ھوتے ہیں، کیونکہ ھر انسان سے اس کے مقام کے مطابق عمل کی توقع ھوتی ہے

انبیاء (ع) اللہ کے فرمانبردار بند ے ہیں

پیغمبروں اوررسولوں کا سب سے بڑا افتخار یہ ہے کہ وہ ھمیشہ الله کے مطیع وفرمانبردار بندے رھے ہیں۔ اسی وجہ سے ھم ھرروز اپنی نمازوں میں پیغمبر اسلام کے بارے میں اس جملہ کی تکرار کرتے ہیں "واشھد ان محمداعبدہ ورسولہ" یعنی میں گواھی دیتا ہوں کہ حضرت محمد (ص) الله کے رسول اور اس کے بندے ہیں۔

الله کے پیغمبروں میں سے نہ کسی نے اولوھیت کا دعویٰ کیا اور نہ ھی لوگوں کو اپنی عبادت کی دعوت دی "ماکان لبشرٍ ان یؤتیه الله الکتاب والحکم والنبوة ثم یقول للناس کونواعباداً لی من دون الله "  یعنی یہ کسی انسان کو زیبا نھیں دیتا کہ الله اس کو آسمانی کتاب ،حکمت اور نبوت عطا کرے اور وہ لوگوں سے یہ کھے کہ الله کوچھوڑ کر میری عبادت کرو ۔

یہاں تک کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے بھی لوگوں کو اپنی عبادت کے لئے نھیں کھا وہ ھمیشہ اپنے آپ کو الله کا بندہ اور اس کا رسول کھتے رھے "لن یستنکف المسیح ان یکون عبداً لله والاالملائکة المقربون "یعنی نہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے الله کابندے ھونے سے انکار کیا اور نہ ھی اس کے مقرب فرشتے اس کے بندے ھونے سے انکارکرتے ہیں۔ عیسائیوں کی آج کی تاریخ بھی خود اس بات کی گواھی دے رھی ہے کہ ” تثلیث “ کا مسئلہ (تین خداؤں کا عقیدہ)پھلی صدی عیسوی تک نھیں پایا جاتا تھا یہ فکر بعد میں پیدا ھوئی۔

Add comment


Security code
Refresh