www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

204f3
ایران کے وزیر دفاع نے اسرائیلی دھمکیوں کو غاصب صھیونی حکومت کی کمزوری کی علامت قرار دیا اور کہا کہ اگر انھوں نے زیادہ حماقت کی تو تل ابیب اور حیفا کو مٹی کے ڈھیر میں تبدیل کردیں گے اور صھیونی حکام اس بات کو اچھی طرح جانتے بھی ہیں -
ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی نے اتوار کے روز اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ خطے میں کوئی بھی اسرائیل کا وجود نہیں چاہتا۔ انھوں نے کہا کہ صھیونی حکومت نے اپنے ارد گرد دیوار کھینچ رکھی ہے البتہ اپنی کمزوری اور زوال کو چھپانے کے لیے گاہے بگاہے ایران کو دھمکیاں دیتی رہتی ہے۔
ایران کے وزیر دفاع نے اسرائیل کی حالیہ دھمکی کے بارے میں کہا کہ صھیونی حکومت کے کرتا دھرتا اپنی کمزوری کی وجہ سے بعض اوقات ایران کے خلاف بے بنیاد الزامات کا اعادہ کرتے ہیں اور اپنے زعم ناقص میں عظیم مملکت ایران کو دھمکیاں دیتے ہیں۔
بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی نے کہا کہ رھبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای چند برس قبل جب صھیونیوں کی جانب سے اس طرح کی حماقتوں اور غلطیوں کا بار بار اعادہ کیا جارہا تھا واضح طور پر فرمایا تھا کہ صھیونی حکومت ہماری اصل یا سب سے بڑی دشمن نہیں کیونکہ ایران کے مقابلے میں اس کی کوئی حیثیت ہی نہیں ہے، یہ بات صھیونی بھی اچھی طرح جانتے ہیں اور اگر نہیں جانتے تو انھیں جان لینا چاہیے کہ اگر انھوں نے کوئی غلطی کی تو تل ابیب اور حیفا کو مٹی کے ڈھیر میں تبدیل کردیں گے۔
ایران کے وزیر دفاع نے یہ بات زور دے کر کہی کہ اللہ کے فضل و کرم سے اسلامی جمھوریہ ایران ہر لحاظ سے طاقتور ہے اور ملک کی سلامتی، استحکام اور دفاع کے لیے اپنی طاقت کا بھرپور استعمال کرے گا۔
بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی کا کہنا تھا کہ استقامی تنظیمیں ایران کی سافٹ پاور کی نشانی ہیں جو یمن، عراق، شام اور لبنان میں موجود ہیں اور انھوں نے صھیونی دشمن کے دانت کھٹے کر رکھے ہیں۔
دوسری جانب ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی نے ینگ آرمی مین فیسٹول کے موقع پر ایرانی ماہرین کے تیار کردہ مصاف نامی ہتھیار اور دوسرے جنگی آلات کی رونمائی کی ہے۔ مصاف ایک ایسا ہلکا ہتھیار ہے جو ہوا سے ٹھنڈا ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ شارٹ پسٹن سے کام کرنے والے اس ہتھیار پر نصب ٹیلی اسکوپ کو چھے مختلف حالتوں میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
اس ہتھیار کو کم ترین وقت میں کسی خاص اوزار کے بغیر اسنائپر گن میں بھی تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ مصاف کی ڈیزائننگ، اور اس کی تیاری کے تمام مراحل اندرون ملک اور ایرانی ماہرین کے ہاتھوں طے کیے گئے ہیں اور اسے مسلح افواج کے حوالے کردیا گیا ہے۔

Add comment


Security code
Refresh