www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

 

س۴۹۷۔ سیمنٹ اور موزائیک (ٹائلز)پر سجدہ اور تیمم کرنے کا کیا حکم ھے؟

ج۔ ان دونوں پر سجدہ کرنے میں کوئی حرج نھیں ھے لیکن تیمم محل اشکال ھے اور احتیاط واجب یہ ھے کہ نہ کیا جائے۔

س۴۹۸۔ کیا حالت نماز میں اس موزائیک (ٹائل)پر ھاتہ رکھنے میں کوئی اشکال ھے جس میں چھوٹے چھوٹے سوراخ ھوں؟

ج۔ مذکورہ فرض میں کوئی اشکال نھیں ھے۔

س۴۹۹۔ کیا مٹی کی اس سجدہ گاہ پر سجدہ کرنے میں کوئی اشکال ھے جومیل سے کالی ھوگئی ھواس طرح کہ اصل خاک اس میل کی پرت سے چھپ گئی ھو اور پیشانی اور خاک کے درمیان حائل ھو؟

ج۔ اگر سجدہ گاہ پر اتنا زیادہ میل ھو جو پیشانی اور سجدہ گاہ کی خاک کے درمیان حاجب بن جائے تو اس پر سجدہ باطل ھے اور اسی طرح نماز بھی (باطل ھے)

س۵۰۰۔ ایک عورت سجدہ گاہ پر سجدہ کرتی ھے اور اس کی پیشانی خاص کر سجدہ کی جگہ حجاب سے چھپی ھوئی ھے، تو کیا اس پر ان نمازوں کا اعادہ واجب ھے؟

ج۔ اگر وہ سجدہ کے وقت اس حائل کی طرف متوجہ نہ تھی تو اس پر نمازوں کا اعادہ واجب نھیں ھے۔

س۵۰۱۔ ایک عورت سجدہ گاہ پر اپنا سر رکھتی ھے اور یہ محسوس کرتی ھے کہ اس کی پیشانی مکمل طور پر خاک سے مس نھیں ھوئی ھے، گویا چادر یا رومال حائل ھے جو مکمل طور پر سجدہ گاہ سے مس نھیں ھونے دے رھا ھے۔ لھذا وہ اپنا سر اٹھاتی ھے اور حائل چیز کو ھٹا کر دوبارہ خاک پر اپنا سر رکھتی ھے اس مسئلہ میں کیا حکم ھے؟اگر اس کے بعد والے کو مستقل سجدہ فرض کیا جائے تو اس کے ساتھ پڑھی جانے والی نمازوں کا کیا حکم ھے؟

ج۔ اس پر واجب ھے کہ زمین سے اٹھائے بغیر پیشانی کو اتنی حرکت دے کہ وہ خاک تک پھنچ جائے اور اگر سجدہ گاہ پر سجدہ کرنے کے لئے زمین سے پیشانی اٹھانا لاعلمی اور فراموشی کی وجہ سے ھو اور یہ کام وہ ایک ھی رکعت کے دو سجدوں میں سے ایک میں انجام دیتی ھو تو اس کی نماز صحیح ھے اور اعادہ واجب نھیں ھے لیکن اگر وہ سجدہ گاہ پر سجدہ کرنے کے لئے جان بوجہ کر سر اٹھاتی ھے یا ھر رکعت کے دونوں سجدوں میںایسا کرتی ھے تو اس کی نما زباطل ھے اور اس پر نماز کا اعادہ واجب ھے۔

س۵۰۲۔ حالت سجدہ میں ساتوں اعضاء سجدہ کو زمین پر رکھنا واجب ھے لیکن ھمارے لئے یہ مقدور نھیں ھے کیونکہ ھم جنگی زخمیوں میں سے ھیں جو متحرک کرسی سے استفادہ کرتے ھیں۔ نما زکے لئے ھم یا سجدہ کو پیشانی تک ملاتے ھیںیا سجدہ گاہ کو کرسی کے بازو پر رکہ کر اس پر سجدہ کرتے ھیں کیا ھمارا اس طرح سجدہ کرنا صحیح ھے؟

ج۔ اگر آپ کرسی کے دستہ پر سجدہ گاہ رکہ کر اس پر سجدہ کرسکتے ھیں تو ایسا ھی کریں اور آپ کی نما زصحیح ھے ورنہ جو طریقہ بھی آپ کے لئے ممکن ھو مثلاً اشارہ یا ایماء ھی سے رکوع و سجود کریں اس میں کوئی اشکال نھیں ھے۔ اللہآپلوگوں کو مزید توفیق عطا کرے۔

س۵۰۳۔ مقامات مقدسہ کی زمین پر بچھائے گئے سنگ مرمر پر سجدہ کرنے کا کیا حکم ھے؟

ج۔ سنگ مرمر پر سجدہ کرنے میں کوئی حرج نھیں ھے۔

س۵۰۴۔ سجدہ کی حالت میں انگوٹھے کے علاہ پیر کی بعض دیگر انگلیوں کے زمین پر رکھنے کا کیا حکم ھے؟

ج۔ اس میں کوئی حرج نھیں ھے۔

س۵۰۵۔کچھ دنوں پھلے نماز کے لئے ایک سجدہ گاہ بنائی گئی ھے جسے ” مھرامین“ کھتے ھیں۔ اس کا فائدہ یہ ھے کہ وہ نماز گزار کی رکعتوں اور سجدوں کو شمار کرتی ھے اور ایک حد تک شک کو رفع کرتی ھے۔ یہ معلوم ھے کہ جس کمپنی نے اس سجدہ گاہ کو بنایا ھے۔ اس کا کھنا ھے کہ مراجع تقلید نے اس پر سجدہ کی اجازت دی ھے۔ اس وقت وہ نیچے کی طرف حرکت کرتی ھے اس لئے کہ اس کے نیچے لوھے کی ایک اسپرنگ ھے۔ کیا ایسی صورت میں اس پر سجدہ صحیح ھے۔

ج۔ اگر یہ ان چیزوں میں سے ھے جن پر سجدہ کرنا صحیح ھے اور پیشانی رکھنے اور اس پر دباوٴ پڑنے کے بعد وہ ثابت ھوجاتی ھے اور ٹھھر جاتی ھے تواس پر سجدہ کرنے میں کوئی اشکال نھیں ھے۔

س۵۰۶۔ سجدوں کے بعد بیٹھتے وقت ھم کس پیر کو دوسرے پیر کے اوپر رکھیں؟

ج۔ داھنے پیر کو بائیں پیر کے باطنی حصہ پر رکھنا مستحب ھے۔

س۵۰۷۔ رکوع و سجود میں واجب ذکر کے بعد کون سا ذکر بھتر و افضل ھے؟

ج۔ واجب ذکر ھی کی اتنی تکرار کرے کہ وہ طاق پر تمام ھوجائے (مثلاً ۳، ۵، ۷، ۹) اس کے علاوہ سجود میں دنیوی و اخروی حاجات طلب کرنا بھی مستحب ھے۔

س۵۰۸۔ اگر قاری سامنے نہ ھو بلکہ ذرائع ( مثلاً ریڈیو اور ٹیپ ریکارڈ) کے ذریعہ وہ آیات نشر ھورھی ھو جن میں سجدہ واجب ھے تو ان کو سننے کے بعد شرعی فریضہ ھے ؟

ج۔ ٹیپ ریکارڈ وغیرہ کے ذریعہ آیات سجدہ کے سننے سے سجدہ واجب نھیں ھوتا ھے، لیکن اگر ریڈیو اور لاوٴڈ اسپیکر سے براہ راست زندہ تلاوت نشر ھورھی ھے ، تو بنا بر احتیاط سجدہ واجب ھے۔

Add comment


Security code
Refresh