www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

 

س۴۳۷۔ اگر مجھے اپنے لباس کے نجس ھونے میں شک ھو اور میں اس میں نماز پڑھ لوں تو میری نما زباطل ھے یا نھیں؟

ج۔ جس لباس کے نجس ھونے میں شک ھو وہ پاک ھے اور اس میں نماز صحیح ھے۔

س۴۳۸۔ میں نے جرمنی میں کھال کی ایک پیٹی ( بیلٹ) خریدی کیا اس کو باندہ کر نماز پڑھنے میں کوئی شرعی اشکال ھے۔ اگر مجھے یہ شک ھو کہ یہ اصل کھال کی ھے یا مصنوعی اور یہ کہ یہ تزکیہ شدہ حیوان کی کھال کی ھے یا نھیں تو میری ان نمازوں کا کیا حکم ھے جو میں نے اس میں پڑھی ھیں؟

ج۔ اگر یہ شک ھو کہ یہ طبیعی کھال کی ھے یا نھیں تو اسے باندہ کر نماز پڑھنے میں کوئی حرج نھیں ھے ۔ لیکن اگر طبیعی کھال ثابت ھونے کے بعد یہ شک ھو کہ وہ تزکیہ شدہ حیوان کی کھال ھے یا نھیں؟ تو وہ مردار کے حکم میں ھے مگر گزشتہ نمازیں صحیح ھوں گی۔

س۴۳۹۔ اگر نماز گزار کو یہ یقین ھو کہ اس کے لباس و بدن پرنجاست نھیں ھے اور وہ نماز بجالائے اور بعد میں معلوم ھو کہ اس کا بدن یا لباس نجس تھا تو اس کی نماز باطل ھے یا نھیں؟ اور اگر وہ اثنائے نماز میں اس کی طرف متوجہ ھوجائے تو اس کا کیا حکم ھے؟

ج۔ اگر وہ اپنے بدن یا لباس کے نجس ھونے کا قطعی نہ جانتا ھو اور نماز کے بعد اسے نجاست کا علم ھو تو اس کی نماز صحیح ھے اور اس پر اعادہ یا قضا واجب نھیں ھے لیکن اگر وہ اثنائے نماز میں اس کی طرف متوجہ ھوجائے اور وہ نجاست کو بغیر ایسے فعل کے جو نماز کے منافی ھے، دور کرسکتا ھو تو اس پر یھی واجب ھے کہ وہ نجاست دور کرے اور اپنی نماز تمام کرے گا لیکن اگر نماز کی شکل کو باقی رکھتے ھوئے نجاست دور نھیں کرسکتا اور وقت میں بھی گنجائش ھے تو نماز توڑنا اور نجاست دور کرنے کے بعد دوبارہ بجالانا واجب ھے۔

س۴۴۰۔ زید مراجع عظام میں سے ایک کا مقلد ھے وہ ایک زمانہ تک ایسے حیوان کی کھال ، جس کاذبح ھونا مشکوک ھو اور جس میں نماز صحیح نھیں ھوتی ، میں نماز پڑھتا رھا ۔ پس اس کے مرجع کی رائے کے مطابق اگر ایسے حیوان کی کھال کے نماز میں استعمال پر،جس کا گوشت نھیں کھایاجاتا ، احتیاط واجب یہ ھے کہ نماز کا اعادہ کیا جائے تو کیا مشکوک التزکیہ حیوان کا بھی وھی حکم ھے جو غیر ماکول اللحم حیوان کا ھے؟

ج۔ جس حیوان کا ذبح مشکوک ھو وہ نجاست میں مردار کے حکم میں ھے۔ اس کا کھانا حرام ھے اور اس ( کی کھال) میں نماز جائز نھیں ھے۔

س۴۴۱۔ ایک عور ت نماز کے درمیان اپنے بعض بالوں کو کھلا ھوا محسوس کرتی ھے اور فوراً چھپالیتی ھے اس پر نماز کا اعادہ واجب ھے یا نھیں؟

ج۔ اگر بال کھولنا جان بوجہ کر نہ رھا ھو تو اعادہ واجب نھیں ھے۔

س۴۴۲۔ ایک شخص پیشاب کے مقام کو مجبوراً ڈھیلے یا کنکری ، لکڑی یا کسی اور چیز سے پاک کرتا ھے اور جب گھر لوٹتا ھے تو اسے پانی سے پاک کرلیتا ھے تو کیا نما زکے لئے داخلی لباس کا بدلنا پاک کرنا بھی واجب ھے؟

ج۔ اگر پیشاب کے مقام کی رطوبت سے لباس نجس نہ ھوا ھو تو اس پر لباس پاک کرنا واجب نھیں ھے۔

س۴۴۳۔ بیرون ملک سے جو بعض صنعتی آلات منگائے جاتے ھیں وہ غیر ملکی ماھروں کے ذریعہ فٹ کئے جاتے ھیں جو اسلامی فقہ کے اعتبار سے کافر اور نجس ھیں اور یہ معلوم ھے کہ ان آلات کی فٹنگ تیل اور دوسری چکنائی وغیرہ لگا کر ھاتہ کے ذریعہ انجام پاتی ھے نتیجہ یہ ھے کہ وہ آلات پاک نھیں ھوتے کام کے دوران ان آلات سے کاریگروں کا لباس اور بدن مس ھوتاھے اور وہ کام کے دوران مکمل طور سے لباس و بدن کو پاک نھیں کرسکتے تو نماز کے سلسلہ میں ان کا فریضہ کیا ھے؟

ج۔ ممکن ھے کہ آلات کو فٹ کرنے والا اھل کتاب میں سے ھو جو کہ پاک کھلاتے ھیں یا کام کے وقت وہ دستانہ پھنے ھوئے ھو ۔ پس صرف کافر کے کام کرنے سے جگہ اور آلات کے نجس ھونے کا یقین حاصل نھیں ھوتا۔بالفرض اگر کام کے دوران آلات، بدن اور لباس کے نجس ھونے کا یقین حاصل ھوگیا تو نماز کے لئے بدن کا پاک کرنا اور لباس کا پاک کرنا یا بدلنا واجب ھے۔

س۴۴۴۔ اگر نماز گزار خون سے نجس رومال یا اس جیسی کوئی نجس چیز اٹھائے یا اسے جیب میں رکھے ھو تو اس کی نماز صحیح ھے یا باطل؟

ج۔ اگر رومال اتنا چھوٹا ھو جس سے شرم گاہ نہ چھپائی جاسکے تو اس میں کوئی حرج نھیں ھے۔

س۴۴۵۔ کیا اس کپڑے میں نما زصحیح ھے جو آج کل کے ایسے عطر سے معطر کیا گیا ھو جس میں الکحل پایا جاتا ھے؟

ج۔ جب تک مذکورہ عطر کی نجاست کا علم نہ ھو اس سے معطر کپڑے میں نماز پڑھنے میں کوئی حرج نھیں ھے۔

س۴۴۶۔ حالت نماز میں عورت پر کتنا بدن چھپانا واجب ھے؟ کیا چھوٹی آستین والے لباس پھننے اور جوراب میں کوئی حرج ھے؟

ج۔ معیار یہ ھے کہ چھرے کی اتنی مقدار جس کا وضوء میں دھونا واجب ھے اور گٹوں تک دونوں ھاتھوں اور دونوں پیروں کو چھوڑ کر پورے بدن کو چھپائے چاھے وہ پردہ ایرانی ھی جیسا ھو۔

س۴۴۷۔ حالت نماز میں عورتوں پر قدموں کو چھپانا بھی واجب ھے یا نھیں؟

ج۔ پنڈلیوں ( کی ابتداء) تک دونوں قدموں کا چھپانا واجب نھیں ھے۔

س۴۴۸۔ کیا حجاب پھنتے وقت اور نماز میںٹھڈی کو مکمل طور پر چھپانا واجب ھے یا نچلے حصہ ھی کو چھپانا کافی ھے یا ٹھڈی کا اس لئے چھپانا واجب ھے کہ وہ چھرہ کی اس مقدار کا مقدمہ ھے جس کا چھپانا شرعاً واجب ھے؟

ج۔ ٹھڈی کا نچلا حصہ چھپانا واجب نہ کہ ٹھڈی کا چھپانا کیونکہ وہ چھرے کا جزو ھے۔

س۴۴۹۔ ایسی نجس چیز ( مثلاً رومال یا ٹوپی وغیرھ) جس میں نما زنھیں ھوتی ، اس کے ساتھ نماز کے صحیح ھونے کا حکم صرف اس حالت سے مخصوص ھے جب انسان بھولے سے اس میں نماز پڑھ لے یا اس کے حکم یا موضوع کو نہ جانتے ھوئے نماز پڑھ لے یا پھر یہ حالت شبھہ موضوعیہ یا شبیھہ حکمیہ دونوں میں عام ھے؟

ج۔ یہ حکم نسیان یا جھالت حکمی یا موضوعی دونوں سے مخصوص نھیں ھے بلکہ نجس شدہ غیر ساتر لباس میں جس میں نما زنھیں ھوتی ، حتیٰ علم یا توجہ ھوجانے کی صورت میں بھی نماز پڑھنا جائز ھے۔

س۴۵۰۔ کیا نماز گزار کے لباس پر بلی کے بال یا اس کے لعاب دھن کا وجود نماز کے باطل ھونے کا سبب ھے؟

ج۔ ھاں نماز کے باطل ھونے کا سبب ھے۔

Add comment


Security code
Refresh