سوال: کس صورت میں روزہ توڑنا مستحب ہے؟
جواب: مستحب روزہ رکھنے والے کے لیے کسی مومن کی دعوت پر روزہ کھولنا مستحب ہے۔
۱۲سوال: جیسا کہ توضیح المسائل میں لکھا ہے کہ انسان چار جگہ پر پوری نماز پڑھ سکتا ہے؟ کیا یہ حکم روزہ کا بھی ہے، دوسرے الفاظ میں کیا مسافر دس روز کے قصد کیٔے بغیر بھی مکہ اور مدینہ میں روزہ رکھ سکتا ہے؟
جواب: اس حکم میں روزہ شامل نھیں ہے۔
۱۳سوال: اس شخص کے روزے کا کیا حکم ہے جو ایسے شھر میں کام کرتا ہے جو اس کے یھاں سے ۳۰ کیلو میٹر ہے اور وہ روزانہ آمد و رفت کرتا ہے؟
جواب: ایسا انسان کثیر السفر ہے اور تمام سفر میں اس کا روزہ صحیح ہے۔
۱۴سوال: ماہ مبارک میں اگر کوئی شخص اذان صبح کے بعد اٹھے اور اس پر غسل واجب ھو تو کیا کرےگا؟ کیا اس دن کا روزہ نھیں رکھ سکتا؟
جواب: اس کا روزہ صحیح ہے لیکن نماز کے لیے غسل کرنا پڑےگا۔
۱۵سوال: جو لوگ قطب شمالی کے نزدیک رھتے ہیں جھاں دن ۲۰ اور ۲۲ گھنٹے کا ھوتا ہے، روزے کے لیے ان کا کیا وظیفہ ہے؟
جواب: اگر روزہ رکھ سکتے ہیں تو روزہ رکھیں گے اور اگر رکھنا عسر و حرج رکھتا ہے جو معمولا غیر قابل تحمل ھو تو ضرورت کی مقدار کھا سکتے ہیں اور بقیہ دن بنا بر احتیاط واجب کچھ نہ کھایں اور بعد میں قضا کریں، لیکن اگر قضا بھی ممکن نھیں ہے تو صرف روزے کا فدیہ دیں گے۔
۱۶سوال: روزے دار کے لیے طاقت کا انجکشن لگوانا کیسا ہے؟
جواب: کوئی حرج نھیں ہے۔
۱۷سوال: قطب شمالی (جھاں چھ ماہ دن اور چھ ماہ رات ھوتی ہے) میں رھنے والوں کے نماز اور روزے کا کیا حکم ہے؟
جواب: وہ لوگ نماز، احتیاط واجب کی بنا پر وھاں سے سب سے نزدیک شھر کے مطابق قربت کی نیت سے پڑھیں گے، اور ورزے کے لیٔے واجب ہے کہ ماہ مبارک میں کسی ایسے شھر جائے جھاں روزہ رکھ سکتا ھو یا وھاں جا کر قضا کرے اور اگر ایسا نھیں کر سکتا تو روزہ کا فدیہ دے گا۔
۱۸سوال: روزہ رکھنے کی کیا عمر ہے؟
جواب: بالغ ھونا ہے،لڑکیوں کے بالغ ھونے کی علامت:
لڑکی نہ سال قمری (تقریبا معادل آٹھ سال آٹھ مھینے بیس دن عیسوی)کے مکمل ھونے سے بالغ ھو جاتی ہے۔
لڑکوں کے بالغ ھونے کی علامت:
لڑکا چار علامت میں سے کسی ایک کے ہونے سے بالغ ہو جاتا ہے۔
۱۔ پندرہ سال قمری پورا ھو جاۓ ( تقریبا معادل ہے چودہ سال سات مھینے پندرہ دن عیسوی کے)
۲۔ منی خارج ھونا۔
۳۔ زیر ناف کڑے بالوں کا نکلنا۔
۴۔چھرے اور ھونٹ کے نیچے کڑے بالوں کا نکلنا، لیکن سینے یا زیر بغل بال کا نکلنا یا آواز کا بھاری ھونا بالغ ھونے کی علامت نھیں ہے۔
۱۹سوال: ابتداء بلوغ میں، ماہ مبارک میں چھ بار روزے کو حرام سے توڑنے کا مرتکب ھو چکا ھوں اور اس بات کے پیش نظر کہ ان کا کفارہ ادا کروں گا بھت سے مستحب روزے رکھ چکا ھوں، اب میرے لیے کیا حکم ہے؟ کیا اور روزے رکھ سکتا ھوں؟ کفارہ کتنا ہے اور کس طرح ادا ھوگا؟
جواب: جب تک ان واجب روزوں کی قضا نھیں ھوگی آپ مستحبی روزے نھیں رکھ سکتے۔ ھر دن کے روزہ کا کفارہ ساٹھ مسکین کو کھانا کھلانا ہے جو ھر فقیر کو سات سو پچاس گرام گیھوں، آٹا یا چاول دے کر پورا ھو سکتا ہے۔
۲۰سوال: اگر روزے میں خود بخود منی اپنی جگہ سے باھر نکل آئے تو کیا روزہ باطل ھو جاتا ہے؟ اور اگر یہ اتفاق دن میں دو تین بار یا اس سے زیادہ ھو تو کیا ھر بار غسل کرنا ضروری ہے؟
جواب: روزہ باطل نھیں ھوتا مگر غسل کرنا ضروری ہے۔
احکام روزے ۲
- Details
- Written by admin
- Category: روزے کے احکام
- Hits: 834