www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

 

بحار میں بھی جناب عیسیٰ علیہ السلام کا نزول ماریہ میں اس طرح مرقوم ہے کہ آپ مع اپنے حواریوں کے سیر کرتے ھوئے زمین کربلا پر تشریف لائے کہ ناگاہ ایک شیر پر وقار نے آکر سامنے سے راستہ روک لیا اور سر راہ بیٹھ گیا ۔

 جناب عیسیٰ علیہ السلام نے شیر سے معلوم کیا کہ تمھارے راستہ روکنے کا مقصد کیا ہے اور تم ھمارے آگے جانے سے کیوں مانع ھو ؟ شیر گویا ھوا کہ جس وقت تک آپ یزید پر لعنت نہ کریں گے میںراستہ نہ چھوڑوں گا۔ آپ نے فرمایا یزید کون ہے؟ تو اس نے بتایا قاتل حسین علیہ السلام ۔ آپ نے فرمایا حسین علیہ السلام کون ہیں ؟عرض کیا پیغمبر آخر الزمان محمد مصطفی (ص) کا نواسہ اور علی مرتضیٰ ولی الٰھی کا فرزند نامدار ۔ پھر شیر نے بتایا کہ قاتل حسین علیہ السلام پر سب وحشی جملہ چوپائے تمام درندے ھمیشہ اس پر لعنت کرتے ہیں اور خاص کر روز عاشورہ ۔ جناب عیسیٰ علیہ السلام نے آسمان کی طرف اپنے ھاتھ بڑھائے اور یزید کے حق بددعا اور لعنت کی ۔ شیر راستہ سے ہٹ گیا اور عیسیٰ علیہ السلام روانہ ھوگئے ۔

 

Add comment


Security code
Refresh