تیونس کی الزیتون مسجد کے امام نے کھا ہے کہ شام میں جھاد کرنا حرام ہے اور شام میں دو سالوں سے جو کچھ بھی ھورھا ہے وہ خطے کو تباہ کرنے کی ایک سازش ہے۔
تیونس کی الزیتون مسجد کے امام حسین العبیدی نے کھا ہے کہ شام میں جھاد کرنا حرام ہے اور شام میں دو سالوں سے جو کچھ بھی ھورھا ہے وہ خطے کو تباہ کرنے کی ایک سازش ہے۔
انھوں نے کھا کہ اسلامی جھاد مسلمانوں کے خلاف نھیں ھوسکتا اور شام میں لڑ رھے دھشتگرد کا اسلامی جھاد سے کوئی تلعق نھیں۔ انھوں نے کھا کہ جھاد شام میں نھیں بلکہ فلسطین میں ھونا چاھئے۔
حسین العبیدی نے کھا کہ جو لوگ شام میں لڑنے کیلئے گئے ہیں وہ خود کو اور مسلمانوں کو ھلاک کررھے ہیں جس کی اسلام کسی صورت اجازت نھیں دیتا۔
الزیتون مسجد کے امام نے کھا کہ تیونس کے نوجوانوں کو گمراہ کیا گیا ہے کیونکہ وہ کسی مذھبی مقصد سے نھیں بلکہ دشمنوں کے سیاسی مقاصد کیلئے لڑ رھے ہیں۔
واضح رھے کہ تیونس کے مفتی عثمان باطخ نے نوجوانوں پر زور دیتے ھوئے کھا تھا کہ شام میں جھاد حرام اور فلسطین میں فرض ہے۔