www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

شام پر اسرائیل کے حملے ایسے وقت میں ھوئے ہیں کہ اکثر عرب حکمران اس غاصب ریاست کے سے ھمآھنگ ہیں

 اور صھیونی ریاست کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے فلسطین کے حوالے سے اپنے تزویری موقف سے منحرف ھوچکے ہیں ۔ وھابی دھشت گردوں کی اسرائیل کو مبارکباد اور دھشت گردوں کے سرغنوں کی سابق صھیونی وزیر خارجہ سے ملاقات۔
عبدالباری عطوان نے القدس العربی میں اپنے ایک مضمون میں لکھا: اگر شام پر اسرائیل کے میزائل حملے اور بمباری ایک بھونڈا اور موقع پرستانہ اقدام اور اعلان جنگ اور اس ملک کی سالمیت پر حملہ نھیں تو پھر کیا ہے؟ صھیونی حملوں سے معلوم ھوتا ہے کہ بےشک شام فوجی حملوں کا نشانہ بنا ھوا ہے کیونکہ اسرائیل کی غاصب صھیونی ریاست کو شام سے خطرہ لاحق ہے؛ شام پر صھیونیوں کے پےدرپے حملے ایسے حالات میں ھورھے ہیں کہ بیشتر عرب ممالک اس ریاست کی آغوش میں پناہ لئے ھوئے ہیں اور اس کے ساتھ ھمآھنگ ہیں اور صھیونی ریاست کی خوشنودی کی غرض سے فلسطین کی اصولی پالیسی سے منحرف ھورھے ہیں۔
القدس العربی کے چیف ایڈیٹر نے لکھا: ھم ایک تباہ کن علاقائی جنگ کے بالکل قریب ہیں اور اگر جنگ ھوئی تو اسرائیل اور اس کے عرب حامی اس جنگ کے پوری طرح ذمہ دار ھونگے کیونکہ اس جنگ کا آغاز صھیونی ریاست نے کیا ہے۔
عطوان نے سوال اٹھایا ہے: شام حزب اللہ کے لئے میزائل کیوں نہ بھیجوائے جبکہ صھیونی ریاست امریکہ سے ھر قسم کے ھتھیار وصول کررھی ہے؟ اور شام کے پاس میزائلوں کا ذخیرہ کیوں نھیں ھونا چاھئے جبکہ اسرائیل نے شام کے ایک حصے پر قبضہ کیا ھوا ہے اور اس کے کے پاس لاکھوں میزائل ہیں؟
دریں اثناء حکومت شام نے اعلان کیا ہے کہ اس نے اپنے میزائلوں کا رخ ممکنہ کاروائی کی غرض سے مقبوضہ فلسطین میں صھیونی ٹھکانوں کی طرف کرلیا ہے اور یہ کہ وہ لبنان میں اسلامی مزاحمت کے لئے ایسے میزائل فراھم کرنے کے لئے تیار ہے جو اپنی مثال آپ ہیں۔
عبدالباری نے مزید لکھا ہے: ھمیں ھرگز تعجب نہ ھوگا اور بعید از قیاس نھيں ہے کہ شام صھیونی حملوں کا بھرپور جواب دے اور شام کے جواب کے حتمی ھونے کی دلیل یہ ہے کہ اگر وہ جواب نہ دے تو اسرائیل اپنے حملے جاری رکھے گا جو میزائل داغنے اور فضائی بمباری کی صورت میں ھوسکتے ہیں۔
انھوں نےلکھا ہے: شام کے وزیر خارجہ عمران الزعبی نے کابینہ کے ھنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ھوئے جس فیصلہ کن انداز سے شام کا موقف بیان کیا اس کی مثال ماضی ميں کم ھی ملتی ہے۔
ادھراسرائیل نواز وھابی دھشت گردوں کے ترجمان نے حمص کے ایک خفیہ ٹھکانے سے اسرائیل کے چینل 2 کو انٹرویو دیتے ھوئے شام پر اسرائیلی حملوں کا خیرمقدم کرتے ھوئے صھیونی ریاست کو ان حملوں کی مناسبت سے ھدیہ تبریک پیش کیا ہے اور کھا ہے کہ اس طرح مسلسل پیشقدمی کرتی ھوئی شامی افواج کے حوصلے کمزور ھونگے اور ناامید وھابیوں کو حوصلہ ملے گا۔
ادھر نام نھاد فری سیرین آرمی کے دھشت گرد سرغنے کل جمعرات کو واشنگٹن میں شام کے مستقبل کے بارے بحث و تمحیص کی غرض سے بدنام زمانہ سابق صھیونی وزیر خارجہ زیپی لیونی سے ملاقات اور بات چیت کررھے ہیں۔
العالم کے مطابق یہ اجلاس واشنگٹن کے مطالعات مرکز کی دعوت پر منعقد ھورھا ہے اور اس اجلاس میں شام میں لڑنے والے دھشت گردوں کے کئی سرغنے شرکت کررھے ہیں جبکہ امریکی حکام بھی شرکت کررھے ہیں۔
اس نشست میں شام، فلسطین اور مصر کے مسائل پر بات چیت ھوگی۔
فری سیرین آرمی نامی دھشت گرد تنظیم کا عبدالحمید زکریا اور حلب میں عسکری شوری کا سربراہ عبدالجبار العکیدی بھی اس نشست میں شرکت کے لئے مدعو کئے گئے ہیں۔
پروگرام کے مطابق امریکی وزیر دفاع چاک ھیگل اس اجلاس سے خطاب کرے گا۔
 

Add comment


Security code
Refresh