ترکی کے راستے امریکی ھتھیاروں کی ایک بڑی کھیپ شامی باغیوں کے حوالے کردی گئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق اوباما کی جانب سے شامی دھشت گردوں کے لئے بڑے پیمانے پر ھتھیاروں کی ترسیل کے اعلان کے بعد ترکی کے راستے ھتھیاروں کی ایک بڑی کھیپ شامی دھشت گردوں کے حوالے کردی گئی ھیں۔
روس کے وزیر خارجہ نے اوباما کی جانب سے شامی باغیوں اور مسلح دھشت گردوں کے لئے ھتھیاروں کی سپلائی کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
امریکہ سمیت دیگر بیرونی ممالک شامی حکومت کے خلاف لڑنے والے مسلح باغیوں اور القاعدہ دھشتگردوں کی مالی امداد اور انھیں تربیت فراھم کر رھے ہیں۔ نام نھادسیرین لیبریشن آرمی سے تعلق رکھنے والے ایک دھشت گرد نے بی بی سی چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ھوئے بتایا کہ امریکہ خفیہ طریقے سے عسکریت پسندوں اور القاعدہ کے افراد کو شام کے ھمسائیہ ممالک میں فوجی تربیت دے رھا ہے۔
اس ٹریننگ میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے ھتھیاروں کے ساتھ راکٹ اور آر پی جی چلانے پر خاص توجہ دی جاتی ہے۔ اردن حکومت کے بار بار کے انکار کے باوجود عسکریت پسندوں کے کئی رھنما اردن کی سرزمین پر دو ھفتے کی فوجی تربیت کی تصدیق کرچکے ہیں۔
ادھر النصرہ سے موسوم تکفیری دھشت گرد گروہ نے صحابی رسول حضرت حجر بن عدی کے مزار کو مسمار کرنے اور قبر مبارک کھود کرحضرت حجر بن عدی کے جسد مبارک کی بے حرمتی کرنے کی ذمہ داری قبول کرتے ھوئے کھا کہ اس طرح کی کاروائیاں جاری رھیں گی۔
النصرہ کے دھشتگردوں کو قطر اور سعودی عرب کی مالی اور سیاسی حمایت حاصل اورشام کی سرحد پر اسرائیل (مقبوضہ جولان) میں اس تنظیم سے وابستہ دھشت گردوں کا کیمپ اور جدید ترین وسائل سے لیس ایک ھاسپٹل قائم ہے۔