www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

آل خلیفہ کے تشدد کے باوجود بحرین کے عوام حکومت مخالف مظاھروں کا سلسلہ بدستور جاری رکھے ھوئے ہیں۔

بحرین کے ھزاروں شھریوں نے کل دارالحکومت منامہ سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں حکومت کے خلاف جلوس نکالے۔ مظاھرین نے ملک میں سیاسی ، سماجی اور اقتصادی اصلاحات کا مطالبہ کیا۔ بحرین کے عوام نے کل مزدوروں کے عالمی دن کی مناسبت سے اور ان لوگوں کے ساتھ یکجھتی کے اظھار کے لۓ جلوس نکالے جن کو حکومت مخالف پرامن مظاھروں میں شرکت کی وجہ سے ملازمتوں سے نکال دیا گیا ہے۔ مظاھرین نے کل نعرے لگا کر ان افراد کی ملازمتیں بحال کۓ جانے کا مطالبہ کیا۔ بحرین کی مزدور یونین کی رپورٹ کے مطابق چار سو پچاس سے زیادہ شھریوں کو پرامن مظاھروں میں شرکت کی بناء پر ملازمتوں سے فارغ کردیا گیا ہے اور ابھی ان کی ملازمتیں بحال نھیں کی گئی ہیں۔
بحرین کے مظاھرین نے آل خلیفہ کی شاھی حکومت کے خلاف نعرے لگاتے ھوئے اس حکومت کی سرنگونی کا مطالبہ کیا۔
مظاھرین نےبحرین کا پرچم ، شھدا اور قیدیوں کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں اور وہ سیاسی قیدیوں کی آزادی کا مطالبہ کر رھے تھے۔
آل خلیفہ کی شاھی حکومت کے کارندوں نے مظاھرین کو منتشر کرنے کے لۓ گولیاں ، کریکر بم اور آنسو گیس کے شیل استعمال کۓ۔ بحرین کے عوام ملک میں بنیادی تبدیلیوں اور جمھوریت کی برقراری کے خواھاں ہیں۔
دریں اثناء آل خلیفہ کی شاھی حکومت کے کارندوں نے کل ملک کے مختلف علاقوں میں بحرین کے شھریوں کے گھروں پر حملے کر کے دو بچوں اور دو لڑکیوں سمیت پندرہ افراد کو گرفتار کر لیا۔
اسی سلسلے میں بحرین کی انسانی حقوق تنظیم نے ایک بیان میں ملک میں سیاسی بنیادوں پر کی جانے والی گرفتاریوں میں پیدا شدہ شدت کی جانب اشارہ کرتے ھوئے کھا ہےکہ بحرین میں آزادی بیان اور پرامن مظاھروں کا سلسلہ ختم کرنے کے مقصد سے سیاسی شخصیات کو گرفتار کیا جاتا ہے لیکن یہ پالیسی ناکام ھو کر رھے گی۔
انسانی حقوق کی تنظیم نے اپنے بیان میں اس بات پر زور دیا ہےکہ بحرین کے سنئیر سیاستدانوں کی گرفتاریوں سے اس بات کی نشاندھی ھوتی ہے کہ آل خلیفہ کی حکومت بین الاقوامی قوانین کی پابندی نھیں کرتی ہے۔
بحرین کی جمعیت اسلامی وفاق ملی کی کونسل کے سربراہ جمیل کاظم نے بھی بحرین کے شھریوں پر آل خلیفہ کے تشدد اور اس ملک میں ھونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی جانب اشارہ کرتے ھوئے کھا ہےکہ بحرین میں مذاکرات کے لۓ ماحول پیدا نھیں ھوا ہے ابھی تک شھریوں کو گرفتار کیا جاتا ہےاور ان پر تشدد کیا جاتا ہے۔
انسانی حقوق کے لۓ کام کرنے والے بحرین کے قاسم ھاشمی نے بھی اس سلسلے میں پریس ٹی وی سے گفتگو کرتے ھوئے کھا ہے کہ بحرین میں مذاکرات پر مبنی آل خلیفہ کی شاھی حکومت کا دعوی امریکہ ، برطانیہ اور سعودی عرب کا پھلے سے سوچا سمجھا منصوبہ ہے اور اس کا مقصد عوامی انقلاب کو ناکام بنانا ہے۔
بحرین کے سیاسی رھنماؤں نے آل خلیفہ کے کارندوں کی جانب سے تشدد اور گرفتاریوں کا سلسلہ جاری رکھے جانے کے باوجود اپنے مطالبات پورے ھونے اور آل خلیفہ کی شاھی حکومت کی سرنگونی تک پرامن مظاھرے جاری رکھنے پر تاکیدکی ہے۔
واضح رھے کہ بحرین میں فروری سنہ دو ھزار گیارہ سے آل خلیفہ کی شاھی حکومت کے خلاف مظاھروں کا سلسلہ شروع ھوا۔ عوام حکومت کی تشدد آمیز پالیسیوں کے باوجود اپنے جائز مطالبات پورے کۓ جانے ، سماجی عدل اور منتخب حکومت کی تشکیل کی ضرورت پر تاکیدکرتے ہیں۔ بحرین میں آل خلیفہ کے تشدد میں اب تک دسیوں مظاھرین جاں بحق ھو چکے ہیں جبکہ متعدد کو گرفتار کیا جاچکا ہے اور دسیوں کو ان کی نوکریوں سے نکال دیا گيا ہے۔
 

Add comment


Security code
Refresh