www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

سعودی عرب کے بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ النمر کے خلاف مقدمہ کی دوسری سماعت میں موجود تین ججوں نے شیخ پر عائد الزامات کی 

فھرست وکلاء کو تھما کر انھیں ضمانت پر آزاد کرنے سے انکار کر دیا۔
سعودی عرب کے بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ النمر کے خلاف مقدمہ کی گزشتہ روز ۲۹ اپریل کو سعودی عدالت میں دوسری سماعت ھوئی۔
اس رپورٹ کے مطابق شیخ النمر کے خلاف مقدمہ کی دوسری سماعت میں انھیں ویل چیئر پر بٹھا کر حاضر کیا گیا۔
اس جلسہ سماعت میں شیخ النمر کے بھائی محمد باقر النمر کو ان کے نمائندہ کے طور پر ان کے وکیل صادق الجبران کے ساتھ حاضر کیا گیا۔
شیخ نمر کے بھائی باقر النمر کے بقول عدالت میں شیخ نمر کی اس پیشی کے دوران سعودی عرب کے تین جج اور متعدد نامہ نگار موجود تھے اٹارنی کی طرف سے شیخ پر عائد الزامات کی ایک فھرست دفاع کے لیے وکلاء کو تھمائی گئی۔
باقر نمر نے ٹویٹر سائٹ پر اپنے ذاتی صفحہ پر لکھا: ججوں نے اٹارنی کو حکم دیا کہ وہ شیخ پر عائد الزامات کی فھرست ان کے وکلاء کو دیں اور آدھا گھنٹہ منعقدہ اس جلسہ کے بعد سماعت کی دوسری تاریخ معین کر کے عدالت کا یہ جلسہ ختم ھو گیا۔
محمد باقر النمر نے مزید لکھا کہ قاضی سے مطالبہ کیا گیا کہ مقدمہ کی سماعت عام جلسہ میں منعقد کی جائے لیکن ججوں نے اس مطالبہ کی مخالفت کرتے ھوئے تیسری سماعت کو بھی خفیہ طور پر منعقد کرنے پر تاکید کی۔
شیخ نمر کے بھائی کا کھنا ہے کہ ھمارے وکیل نے مطالبہ کیا کہ شیخ کو ضمانت پر آزاد کیا جائے لیکن عدالت نے اس درخواست کی بھی مخالفت کر دی۔
واضح رھے کہ اسی عدالت کے اٹارنی جنرل نے اس مقدمہ کی پھلی سماعت میں جو گزشتہ مھینہ میں منعقد ھوئی تھی عدالت سے شیخ نمر کو سزائے موت دینے کی درخواست کی تھی۔
شیخ نمر پر عائد الزامات کی جو فھرست مرتب کی گئی ہے اس میں "فرقہ واریت پھیلانے"، "دھشتگردی کے لیے لوگوں کو تحریک کرنے"، "حفاظتی دستوں کے قتل کرنے"جیسے الزامات ہیں۔ جبکہ سعودی عرب کی حکومت گزشتہ دو سالوں سے قطیف، العوامیہ، القصیم اور مشرقی علاقوں میں حکومت مخالف عوامی مظاھروں کا مشاھدہ کر رھی ہے جو اس ملک میں موجود سیاسی اور سماجی امتیازی سلوک کے خلاف آواز بلند کر رھے ہیں۔
سعودی حفاظتی دستے مظاھرین کو سرکوب کرنے کے لیے دسیوں جوانوں کو شھید اور سینکڑوں کو جیلوں میں بند کر چکے ہیں۔
شیخ النمر کی گرفتار کے بعد سعودی عرب کے مشرقی علاقوں میں شیخ کی رھائی کے سلسلے میں تقریبا ھر آئے دن احتجاجی مظاھرے ھوتے ہیں۔ 

Add comment


Security code
Refresh