www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

دوھزار تيرہ کي ھرٹزليا کانفرنس نے اپني سرگرميوں کے اختتام پر شيعہ اور سني مسلمانوں کے درميان

 اختلافات کو ھوا ديئے جانے کي ضرورت پر زور ديا ہے -
تيرھويں ھرٹزليا کانفرنس نے جو صھيونيوں کي ايک اھم ترين سالانہ کانفرنس شمار ھوتي ہے اپنے اختتامي بيان ميں ايک رپورٹ پيش کرکے شيعہ اور سني مسلمانوں کے درميان اختلاف کو ھوا دينے کي ضرورت پر زور ديا –
اس کانفرنس کي رپورٹ ميں کھا گيا ہے کہ اس کے لئے ضروري ہے کہ خليج فارس کے عرب ملکوں اور اسي طرح اردن مصر اور ترکي کے سني مسلمانوں کو اس کام کے لئے استعمال کيا جائے - اس کانفرنس ميں يہ بھي کھا گيا ہے کہ مذکورہ ملکوں کے سني مسلمانوں پر مشتمل ايک ايسا محاذ تشکيل ديا جائے جو اسرائيل اور امريکا کا حامي ھو اور شيعہ مسلمانوں کے مد مقابل ھو –
ھرٹزليا کانفرنس ميں اسرائيل کے سياسي فوجي اور مذھبي ليڈروں سميت انتھا پسند صھيوني عناصر شرکت کرتے ہيں جس ميں اسرائيل کو درپيش اھم ترين اسٹريٹجک مسائل کا جائزہ ليا جاتا ہے اور آئندہ ايک سال کے لئے اسرائيلي حکومت کي ترجيحات کا تعين کيا جاتا ہے - اس کانفرنس ميں شام کے مسائل اور اس ملک ميں جاري بحران بھي خاص طور پر زير بحث آيا –
 

Add comment


Security code
Refresh