اقوام متحدہ نے میانمار میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر اس ملک کی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ھوئے
شمالی صوبوں میں شھریوں کی بھبود کےلئے مزید اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے مبصر برائے میانمار"ٹھامس اوجحا کوینٹانا" نے راکان صوبے میں مسلمانوں کے خلاف نسلی تشدد کی طرف اشارہ کرتے ھوئے کھا کہ میانمار کی حکومت کی جانب سے صورتحال کی بھتری کےلئے کچھ اقدامات کئے گئے ہیں تاھم اب بھی بھت سے مسائل موجود ہیں جنھیں برطرف کرنے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے مبصر نے میانمار کے کاچین صوبے میں بھی تشدد کی اطلاع دیتے ھوئے کہا کہ میانمار کی حکومت کو چاھیئے کہ پرتشددواقعات اور جنگی جرائم میں ملوث افراد اور گروھوں کے خلاف کاروائی کرے۔ انھوں نے کاچین صوبے میں جاری تشدد کے دوران 40 ھزار سے زائد افراد کے بے گھر ھونے کا ذکر کرتے ھوئے کہا کہ میانمار کی حکومت ان افراد کی امداد کےلئے ضروری اقدامات اٹھائے۔