www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

اسلامی جمھوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے بحرینی مخالفین کو ٹریننگ دینے کے بارے میں ایک بحرینی عھدیدار کے دعوے کو

سفیدجھوٹ قراردیاہے۔
وزارت خارجہ نے اس جھوٹے دعوے پر ردعمل ظاھر کرتے ھوئے کھا بحرینی حکام دوسرے ممالک کے سر الزام تھوپنے کے بجائے طاقت کا استمعال ترک کر کے اعتماد بحال کرنے والے اقدامات کریں اور بحرین میں سنجیدہ مذاکرات کے لئےلازمی حالات فراھم کریں۔
وزارت خارجہ میں عرب اور افریقہ کے امور کے سربراہ حسین امیر عبداللھیان نے تھران میں صحافیوں سےگفتگو کرتے ھوئےکھا کہ اس طرح کے الزامات کا مقصد بحرین کے داخلی مسائل و مشکلات پر پردہ ڈالنا ہے۔
دوسال پھلے جب بحرین میں گھٹن کے ماحول ، انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں اور شھری حقوق کی پامالی کا سلسلہ کھل کرسامنے آيا تو بحرین اور سعودی عرب کےحکام سے وابستہ ذرائع ابلاغ نے مغرب کےساتھ مل کر اس حقیقت کے ساتھ غیرمنطقی رویہ اختیارکیا۔
 انھوں نے شروع سے ھی مظاہروں کے سلسلے میں دشمنانہ رویہ اختیارکیا جبکہ سرکاری مشینری عوام کے بر حق مطالبات کامثبت جواب دے کرمذاکرات اور منطق کاراستہ اختیارکرسکتی تھی اور احتجاجی مظاھروں کا سلسلہ ختم ھوجاتا لیکن بحرینی حکام نے آھنی ھاتھوں سے نمٹنے کافیصلہ کیا اور فوج و عوام کو ایک دوسرے کےمدمقابل کھڑا کر کے صورت حال کو خراب کردیا اور عوامی مطالبات کو سیکورٹی کے لئے خطرہ بنا دیا۔
 چنانچہ خلیج فارس تعاون کونسل نے سعودی عرب کی مرکزیت میں سپرجزیرہ نامی فوج بحرین روانہ کردی تاکہ بحرینی عوام کےمظاھروں کوسختی سےکچل دیاجائے۔
سپرجزیرہ نامی فوج میں سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات اورقطرکے فوجیوں اورکویت کی بحریہ نےحصہ لیا اور اس کی کمان سعودی عرب کےھاتھ میں دی گئی۔
عالمی برادری نے اس اقدام پرقدرے انفعالی رخ اختیار کیا جبکہ اس وقت کےامریکی وزیرجنگ رابرٹ گیٹس نے ان فوجیوں کو بحرین بھیجنے سے دو روز قبل سعودی عرب کا دورہ کیا تھا اور سعودی فوج کی بحرین روانگی ان کے اشاروں پر ھوئي تھی ۔
لیکن بحرینی حکام نے حقیقت کے برخلاف دوسرا غیرمنطقی راستہ یہ اختیارکیا کہ حقیقت کوتسلیم کرنے کےبجائے ایران پر بحرین میں مداخلت کاالزام عائدکردیا۔اس دعوے کےساتھ ھی دوسرے مختلف ڈرامے بھی کئےگئے جیسے مظاھرہ کرنے والے بعض قیدیوں سے جعلی اعترافات کرایا گیا اور منظم شکل میں بعض ذرائع ابلاغ کی جانب سے تخریب کاری کرنے والےگروھوں کے پکڑے جانے کی افواھیں پھیلائی گئيں۔
بحرینی حکام پر جب بھی ان کی ظالمانہ پالیسیوں پر انسانی حقوق کی سرگرم تنظیموں یارائے عامہ کی جانب سے دباؤ بڑھتا ہے تو وہ دور باطل کی طرح یہ دعوی دھرانے لگتے ہيں کہ مخالفین نے ایران میں ٹریننگ حاصل کی ہے۔
منامہ سےشائع ھونے والے روزنامہ الوسط نےکچہ دنوں قبل ایران اور خلیج فارس تعاون کونسل کےممالک کےتعلقات کےبارے میں ایک تجزیے میں لکھا تھا کہ حالیہ زمانے میں ایک عجیب تاریخی نکتہ یہ سامنے آیا ہے کہ بعض عرب ممالک اسرائیل کےساتھ مل کرایران کےخلاف ایک محاذ پر جمع ھوگئے ہيں۔صھیونیوں نے ایران کودنیا میں ایک خطرہ بنا کرپیش کرنے کے لئے یہ افواہ پھیلائی اور ایران کو خطرہ بنا کرپیش کرنے کے پروپیگنڈے کا ایک مرکز خلیج فارس میں ایران کے عرب پڑوسی ممالک کو بنایاگیا۔
مسلمہ امریہ ہے کہ ایران کوبحرین میں بدامنی کا کوئي فائدہ نھيں ہے اورکچےدھاگےکی مانند یہ دعوے بحرین کےمسائل کےحل میں کوئي مدد نھيں کریں گے ۔
اسلامی جمھوریہ ایران، علاقے میں امن و استحکام کو پڑوسی اور علاقے کےممالک کےساتھ تعاون کی بنیاد سمجھتا ہے کیونکہ ایران ، عالم اسلام، اور پڑوسیوں کے مفادات اور مصلحتیں ایک دوسرے سے جڑی ھوئي ہیں اس بنا پر ایران کاخیال ہے بحرین میں جاری بحران اور مسائل و مشکلات پرقابو پانےکا واحد حل تعمیری تعاون ہے۔
 

Add comment


Security code
Refresh