عراق و شام میں اسلامی حکومت نامی دھشتگرد گروہ "داعش" اور "آزاد آرمی" و "جبھہ النصرہ" دھشتگرد گروھوں کے درمیان اختلافات بڑھتے
جارھے ہیں اور ان اختلافات کا دائرہ اب شام کے شمال مغربی علاقوں تک پھنچ چکا ہے۔
العالم کی رپورٹ کے مطابق جبھہ النصر اور آزاد آرمی نامی دھشتگرد گروھوں نے داعش نامی دھشتگرد گرد گروہ پر الزام لگایا ہے کہ اس گروہ کے عناصر نے آزاد آرمی کے ایک کمانڈر " احمد السعود " کو علاقے میں مذاکرات کے لئے جاتے وقت شام کے شمال مغرب میں واقع علاقے ادلب سے اغواء کرلیا ہے۔
ادھر شام کے صوبے حماہ میں " معرہ النعمان کے مجاھدین کی فوجی کونسل '' اور " انقلابی فوجی کونسل " نے اپنے ایک بیان میں دھشتگرد گروہ " داعش " سے کھا ہے کہ اپنے آپسی اختلافات کو ختم کرے۔
اس بیان میں "داعش" کے عناصر کی جانب سے اغواء اور آزاد آرمی کے کمانڈروں پر حملے کے اقدامات کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے اور شام مخالف گروھوں سے درخواست کی گئی ہے کہ آپسی اختلافات کو فوری طور پر ختم کریں۔
دوسری جانب شام کے شمال مشرقی علاقے " رقہ " میں جبھہ النصرہ نے اپنے ایک بیان میں شرعی کونسل اور جنگجو گروھوں اور دھشتگرد سرغنوں سے درخواست کی ہے کہ " داعش " گروہ کے عناصر کی جانب سے تین ماہ قبل اغواء کیئے جانے والے ان کے ایک کمانڈر کی رھائی کے لئے کوشش کریں۔
دھشتگرد گروہ جبھہ لنصرہ نے اپنے اس بیان میں تاکید کی ہے کہ "داعش" گروہ کے عناصر ان کے کمانڈر " ابو سعد الحضرمی " کو رھا کرنے میں لیت ولعل سے کام لے رھے ہیں، دھشتگرد گروہ جبھہ النصرہ کے بیان میں شام میں سرگرم دھشتگرد گروھوں کے درمیان باھمی اختلافات اور آپسی جھڑپوں کا اعتراف کرتے ھوئے اس خونریزی کو فوری طور پر بند کیئے جانے کے لئے کوشیشیں کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔