www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

روس نے شام کے بعض علاقوں میں فوج اور تکفیری دھشتگردوں کے درمیان عارضی فائربندی کا خیرمقدم کیا ہے۔

 ماسکو سے ارنا کی رپورٹ کے مطابق روسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے آج ایک بیان جاری کرکے کھا کہ روس، شام کے بعض علاقوں میں فوج اور دہشتگردوں کے درمیان فائربندی کا خیر مقدم کرتا ہے۔
الگزینڈر لوکاشویچ نے کھاکہ جھڑپوں کے خاتمے اور امن قائم کرنے کی پالیسیاں جاری رھنی چاھیئے اور اس امر کی جینوا ٹو کانفرنس کے موقع پر نھایت اھمیت ہے۔
روسی وزرات خارجہ کے ترجمان نے شام کی حکومت اور دھشتگردوں سے مطالبہ کیا کہ فائربندی پر عمل کریں تا کہ جینوا ٹو کانفرنس کی کامیابی کے امکانات بڑھ جائيں ۔
ادھر اطلاعات ہیں کہ ھندوستان کے نائب وزیر خارجہ سندیپ کمار نے دمشق ميں شام کے وزیر خارجہ ولید معلم سے ملاقات کی ہے۔
اس ملاقات میں شام کے وزیر خارجہ نے کھا ہے کہ تکفیری دھشتگرد مغربی اور عرب ممالک کی حمایت سے ملت شام کو بربریت کا نشانہ بنارھے ہیں۔
ھندوستان کے نائب وزیرخارجہ نے اس موقع پر کھا کہ شام میں قیام امن کے لئے دھشتگردوں کی مالی اور فوجی حمایت کا ختم کیا جانا ضروری ہے۔ انھوں نے کھاکہ ھندوستان جینوا ٹو کانفرنس میں شرکت کرنے کے لئے تیار ہے۔
 

Add comment


Security code
Refresh